اسلام آباد(بیورورپورٹ)وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ ملکی اداروں کی نجکاری حکومت کے”اڑان پاکستان“ اقدام کا حصہ ہے،حکومت کا کام کاروبار کرنا نہیں۔
سرکاری اداروں کی نجکاری کے عمل اور اس کی نگرانی کے حوالے سے ٹاسک مینجمنٹ سسٹم پر جائزہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہا کہ نجکاری کے عمل کی خود نگرانی کر رہا ہوں،کسی قسم کا تعطل قبول نہیں کروں گا، متعین کردہ اداروں کی نجکاری کے عمل کو شفافیت پر سمجھوتہ کیے بغیر تیز کیا جائے،نجکاری کے عمل میں قانونی رکاوٹوں کو دور کرنے کے لیے اچھی شہرت کے وکلا کی خدمات لی جائیں،پاکستان کی ترقی کے لیے سب کو مل کر کام کرنا ہے،پاکستانی عوام کے قیمتی وسائل کا نقصان کرنے والے اداروں میں مزید زیاں کی اجازت نہیں دوں گا۔وزیر اعظم نے کہا کہ حکومت کا کام کاروبار کرنا نہیں بلکہ کاروبار اور سرمایہ کاری کے لیے پالیسیاں اور سہولیات فراہم کرنا ہے، نجکاری کے عمل کو معینہ مدت میں مکمل کرنے کے لیے شفافیت پر سمجھوتہ کیے بغیر اسے تیز کیا جائے۔اجلاس میں نجکاری کے عمل کی نگرانی کے لیے بنائے گئے ٹاسک مینجمنٹ ڈیش بورڈ کا بھی جائزہ لیا گیا اور وزیر اعظم کو بریفنگ دی گئی کہ وفاقی اداروں کی نجکاری کو تین مراحل میں تقسیم کیا گیا ہے،پہلے مرحلے میں دس،دوسرے میں تیرہ جبکہ تیسرے مرحلے میں باقی اداروں کی نجکاری یقینی بنائی جائے گی۔وزیر اعظم شہباز شریف کی زیر صدارت سرکاری اداروں کی نجکاری اور نگرانی کے لیے بنائے گئے ٹاسک مینجمنٹ سسٹم کے جائزہ اجلاس میں وفاقی وزراء عبدالعلیم خان، محمد اورنگزیب،رانا تنویر حسین،احد خان چیمہ اور دیگر حکام شریک ہوئے۔