Governor Khyber Pakhtunkhwa

ملازمین برطرفی قانون 2025 مسترد،خیبر پختون خوا سے اہم خبر آ گئی

پشاور(بیورو رپورٹ)گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی نے”ملازمین برطرفی قانون 2025“ کو مسترد کرتے ہوئے اسے بنیادی حقوق کی خلاف ورزی قرار دیا اور کہا ہے کہ یہ قانون سرکاری ملازمین کو اپیل کے حق سے محروم کرتا ہے،جو آئین کے آرٹیکل 10 اے کی خلاف ورزی ہے۔
”پاکستان ٹائم“کے مطابق گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی نے ملازمین برطرفی قانون 2025 کو مسترد کرتے ہوئے صوبائی حکومت کے بل کو بنیادی حقوق کی خلاف ورزی قرار دیا اور سپریم کورٹ اور سندھ ہائی کورٹ کے فیصلوں کی روشنی میں بل پر اعتراضات اٹھاتے ہوئے ترامیم کا مطالبہ کیا ہے۔گورنرفیصل کنڈی نے تجویز دی کہ غیر قانونی بھرتیوں کے ذمہ دار افسران کے خلاف کارروائی کی جائے اور الیکشن کمیشن کی اجازت سے بھرتی ہونے والے ملازمین کو اس بل سے نکالا جائے۔انہوں نے صوبائی حکومت کو متنبہ کیا کہ اگر بل پر نظر ثانی نہ کی گئی تو اسے عدالتی چیلنجز کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔یاد رہے کہ خیبرپختونخوا اسمبلی نے نگران دور حکومت میں غیر قانونی طریقے سے بھرتی کئے جانےوالے ملازمین کو فارغ کرنے کیلئے قانون سازی کی تھی،بل کے تحت نگراں دور میں بھرتی سرکاری ملازمین کو سروس سے فارغ کیا جانا تھا۔بل کا اطلاق 22 جنوری 2023 سے 29 فروری 2024 کی بھرتیوں پر ہونا تھا جو بغیر اشتہار اور غیر قانونی بھرتیاں کی گئی تھی تاہم سن اور اقلیتی کوٹہ،کمیشن کے ذریعے ہونے والی بھرتیوں،نگران دور سے پہلے ٹیسٹ یا انٹرویو دینے والوں کو استثنیٰ حاصل ہونا تھا۔وزیرقانون آفتاب عالم کا کہنا تھا نگراں دور میں 10 ہزار سے زائد بھرتیاں کی گئیں،نگراں حکومت صرف روزمرہ کے معاملات ہی چلا سکتی تھی۔ملازمین سے متعلق کمیٹی کا فیصلہ حتمی ہو گا اور تمام ادارے بھرتیوں سے متعلق رپورٹ 30 دن میں مرتب کریں گے۔بل کامقصد نگراں دور کی بھرتیوں کو غیر قانونی قرار دینا ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں