علامہ طاہر اشرفی کو متحدہ علماءبورڈ کے عہدے سے ہٹانے کی اصل وجہ سامنے آگئی

لاہور(خالد شہزاد فاروقی)پنجاب حکومت کی جانب سے متحدہ علماءبورڈ پنجاب کے سربراہ علامہ حافظ طاہر محمود اشرفی کو ان کے عہدے سے سے ہٹانے کی حیران کن وجہ سامنے آ گئی۔یاد رہے کہ علامہ طاہر محمود اشرفی وزیراعظم شہباز شریف کے معاون خصوصی مذہبی ہم آہنگی و مشرق وسطیٰ کے فرائض سر انجام دے رہے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق حکومت پنجاب نے چیئرمین متحدہ علماء بورڈ حافظ محمد طاہر محمود اشرفی کو سیاسی بنیادوں پر توہین مذہب کے مقدمات میں مسلم لیگ(ن)کے اراکین اور وفاقی وزیر مملکت برائے اطلاعات مریم اورنگ زیب کے خلاف فیصلہ اور رائے نہ دینے پر تبدیل کر دیا اور صاحبزادہ حامد رضا کو نیا چیئرمین لگا دیا۔
ذمہ دارذرائع کے مطابق لاہور میں مسلم لیگ(ن) کے رہنماﺅں اور راولپنڈی میں ایک صحافی کے خلاف درج ہونے والی ایف آئی آر پر تحریک انصاف کی قیادت متحدہ علماءبورڈ سے توہین مذہب کا فیصلہ چاہتی تھی لیکن چیئرمین متحدہ علماءبورڈ حافظ محمد طاہر محمود اشرفی اور دیگر اراکین نے مکمل تفصیلات کے بغیر کسی بھی قسم کے فیصلہ سے انکار کیا جس پر آج ایمرجنسی بنیادوں پر قانونی ضابطے پورے کیے بغیر چیئرمین متحدہ علماءبورڈ کو تبدیل کر دیا گیا جبکہ ایک روز قبل وزیر اعلیٰ پنجاب چودھری پرویز الٰہی متحدہ علماء بورڈ کے چیئرمین اور بورڈ کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے بورڈ کو مزید مضبوط کرنے کا اعلان کر چکے ہیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ حافظ محمد طاہر محمود اشرفی کا موقف تھا کہ متحدہ علماءبورڈ غیر سیاسی بورڈ ہے اور اس بورڈ نے عمران خان اور تحریک انصاف کے ممبران کے خلاف بھی انے والی درخواستوں کو میرٹ پر دیکھا ہے،کسی بھی صورت کسی بھی سیاسی معاملہ میں بورڈ اپنا فیصلہ قران و سنت اور میرٹ سے ہٹ کر نہیں کرے گا۔دوسری طرف اس حوالے سے پنجاب حکومت کے ترجمان سے رابطہ کیا گیا تو متعدد بار فون کرنے کے باوجود ان سے رابطہ نہیں ہو سکا ۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں