لاہور ( وقائع نگار ) سینیٹر پروفیسر ساجد میر 7ویں بارمر کزی جمعیت اہل حدیث پاکستان کے امیر منتخب ہو گئے،مرکز 106 راوی روڈ لاہور میں ہونے والے مجلس شوری کے انتخاب میں انہیں بھاری اکثریت سے متفقہ طور پر امیر منتخب کیا گیا جس میں آزادکشمیر،گلگت بلتستان سمیت چاروں صوبوں سے 600 ارکان شوری نے شرکت کی۔پروفیسر ساجد میر 2 اکتوبر 1938ء میں سیالکوٹ کے ایک علمی گھرانے میں پیدا ہوئے،انہوں نے گورنمنٹ کالج لاہور سے ایم اے انگلش جبکہ پنجاب یونیورسٹی سے ایم اے اسلامیات،جامعہ ابراہیمیہ سیالکوٹ اور تقویة الاسلام شیش محل روڈ لاہور سے فاضل درس نظامی اور وفاق المدارس السلفیہ سے عالمیہ کا کورس کیا،سیاست سے پہلے انہوں نے پاکستان سمیت عالمی سطح کے تعلیمی اداروں میں انگلش کے استاد کی حیثیت سے تدریسی فرائض انجام دیے،وہ کئی سال تک نائجیریا کے تعلیمی اداروں میں بھی بطور پروفیسر خدمات انجام دیتے رہے۔
علامہ ساجد میر پہلی بار 1992ء میں امیر منتخب ہوئے تھے جبکہ مسلم لیگ ن کی طرف سے 1994 سے تا حال ایوان بالا سینیٹ کے ممبر بھی چلے آ رہے ہیں،وہ پچیس سے زائدعالمی کا نفرنسوں میں شرکت کر چکے ہیں،وہ رابطہ عالم اسلامی کی سپریم کونسل کے رکن بھی ہیں۔تصنیفی میدان میں ان کی کتاب’عیسائیت،مطالعہ وتجزیہ‘عالمی شہرت حاصل کر چکی ہے۔شوری نے ڈاکٹر حافظ عبدالکریم کو چوتھی بار ناظم اعلی منتخب کیا،حافظ عبدالکریم بھی اعلی تعلیم یافتہ ہیں،سعودی عرب کی جامعات سے دینی علوم کی تعلیم کے علاوہ اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور سے انہوں نے اسلامیات کے مضمون میں پی ایچ ڈی کر رکھی ہے،وہ رابطہ عالم اسلامی کی سپریم کونسل کے رکن بھی ہیں۔حافظ عبدالکریم ممبر قومی اسمبلی اورمواصلات کے وفاقی وزیر بھی رہ چکے ہیں،ان کی رفاہی وسماجی خدمات کا بھی وسیع دائرہ ہے۔اجلاس میں حافظ فیصل افضل کو ناظم مالیات منتخب کیا گیا۔
پروفیسر ساجد میر نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پوری امت سعودی عرب کے ساتھ کھڑی ہے،ہم مسئلہ فلسطین پر سعودی عرب اورحکومت پاکستان کے موقف کی تائید و حمایت کرتے ہیں،امریکی صدر ٹرمپ اور اسرائیل کے وزیر اعظم نیتن یاہو کا فلسطین کے متعلق بیان قابل مذمت ہے،امت مسلمہ نے نیتن یاہو کے بیان کو مسترد کر دیا ہے،ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ امریکہ اور اسرائیل اپنا حالیہ بیان واپس لیں اور امت مسلمہ سے معافی مانگیں،جن 20 لاکھ مسلمانوں کو بے گھر کیا ہے،انہیں اپنے خرچے پر آباد کریں اور جنگ کا تاوان ادا کریں،اسرائیل ایک ناجائز ریاست اور امریکہ کی لونڈی ہے،امت مسلمہ متحد ہے،وہ وقت دور نہیں جب اسرائیل اپنے انجام کو پہنچے گا اور فلسطین اہل فلسطین کا ہو گا۔ علامہ ساجد میر نے ارکان شور ی کی طرف سے ملنے والے مسلسل اعتماد اور انتخاب پر ا نکا شکریہ ادا کیا اور اس عزم کا اظہار کیا کہ ملک میں قرآن وسنت کی بالادستی اور جمہوریت کے استحکام کے لیے کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کیا جائے گا،قرآن و سنت کی دعوت گھر گھر پہنچانے کے لیے تنظیم کی مضبوطی کے لیے تمام تر وسائل اور صلاحیتوں کو بروئے کا رلایا جائے گا،علماء اور کارکنوں کی عزت واحترام اور انکے وقار کا تحفظ کیا جائیگا۔اجلاس میں کشمیریوں کی جدوجہد آزادی کو بھی خراج تحسین پیش کیا گیا اور بھارتی مظالم کی شدید مذمت کی گئی۔