Farooq Sattar accuses PPP of corruption over decades in Sindh govt

ہم کراچی کو 85 جیسی آگ میں دھکیلنا نہیں چاہتے،فاروق ستار نے سندھ حکومت کو آخری وارننگ دے دی

کراچی(بیورو رپورٹ)متحدہ قومی موومنٹ(ایم کیو ایم )پاکستان کے رہنما ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا ہے کہ سندھ حکومت کے ظلم اور ناانصافی کا سلسلہ جاری ہے،سندھ حکومت اقتدارکی آڑمیں بدعنوانی،مجرمانہ غفلت کامظاہرہ کر رہی ہے،سندھ حکومت نے ڈمپر مافیا کو کھلی چھوٹ دی ہوئی ہے،ایک بار پھر پختون اور مہاجروں کو لڑانے کی کوشش کی جارہی ہے،ایک لاوا پک رہا ہے،جو کسی وقت بھی پھٹ سکتا ہے،شہر قائد میں ڈمپر جلانے کا سلسلہ ختم نہیں ہو گا،اب چاہے تو اس بیان پر مجھے بھی گرفتار کر لیں،شہر میں لسانی فسادات کیلئے ایک بار پھر سٹیج سجایا جا رہا ہے،آخری وارننگ دے رہا ہوں،ہم کراچی کو 85 جیسی آگ میں دھکیلنا نہیں چاہتے،آفاق احمد کو عجلت میں گرفتار کیا گیا جس کی بھرپور مذمت اور رہائی کا مطالبہ کرتے ہیں۔
”پاکستان ٹائم“کے مطابق کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا کہ کراچی کی موجودہ صورتحال انتہائی تشویش ناک ہے،یہاں حالات کسی وقت بھی ایٹم بم کی طرح پھٹ سکتے ہیں، 100 افراد کی ہلاکت کے باوجود وزیر اعلیٰ یا کسی اعلیٰ قیادت کی جانب سے کوئی ہمدردی کا بیان نہیں آیا،شہر کی صورتحال پر حکومت کو فوراً تلاش حل کرنا ہو گا،ورنہ 85 سے زیادہ بدتر حالات کا سامنا کرنا پڑے گا،ایم کیو ایم نے ہمیشہ بھائی کو بھائی سے لڑانے کی سازشوں کو ناکام بنایا ہے اور اگر یہ سلسلہ جاری رہا تو سازش کامیاب ہو جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ ڈمپر جلانے کے پیچھے نہ آفاق احمد ہیں نا ایم کیو ایم،ہم عوام کی کیفیت بیان کر رہے ہیں،آفاق احمد کی گرفتاری کے باوجود مسئلہ حل نہیں ہو گا،قانون نافذ کرنے والوں کو ابھی سے بلایا جائے،رینجرز کو تنخواہ سندھ کے خزانے سے جا رہی ہے،رینجرز کو ٹریفک پولیس کے ساتھ سڑکوں پر کھڑا کیا جائے،رینجرز کو ان واقعات کی پیشگی روک تھام کے لیے استعمال کیا جائے، ڈمپر مافیا قانون کو ہاتھ میں لے کر شہر میں ریاست چلا رہا ہے اور جرائم مافیا اپنے مفادات کو فروغ دے رہا ہے، اشتعال انگیز بیانات پر ڈمپر مافیا کے سرغنہ کو بھی گرفتار کیا جائے،ڈمپر مافیا کو لوگوں کی جانوں سے کھیلنے کی کھلی چھوٹ دے دی گئی ہے،اس پر کوئی ری ایکشن دیا جائے تو اسے دھمکایا جاتا ہے،ڈمپر مافیا کا سرغنہ کرکٹ کھلاڑی سیاستدان کے ساتھ کھڑا رہا،ان کا امیدوار تھا،یہ عناصر سیاسی جماعتوں میں اپنی جگہ بناتے ہیں،اس طرح مافیا کے کارندوں کی سرکوبی ہونی چاہئے،ایسا نہ ہوا تو مافیا اس شہر کو لیڈ کرے گا اور سیاستدان بیک سیٹ پر ہوں گے۔

ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا کہ بدترین طرز حکمرانی ملک دشمنی ہے،پنڈی والے کہتے ہیں کہ سسٹم کو اکھاڑ دیں گے مگر سسٹم موجود ہے،چغلی کرنے والوں کو دھمکایا جاتا ہے،روک سکتے ہیں تو چغلی سننے والوں کو بھی روکیں،ہمارے اہم فیصلوں اور پالیسیوں میں گورنر سندھ کا اہم کردار ہے،پر امن احتجاج اور عوامی رابطے کے علاوہ کوئی راستہ نہیں، جماعت اسلامی بھی اس میں اپنا حصہ ڈالے جو اس وقت پیپلز پارٹی کی بغل میں چھپی ہے،کراچی میں صوبائی حکومت سیاسی وڈیروں کی بے حسی اور مفاد پرستی بدترین حکمرانی نے پاکستان کی سلامتی بقاء کو کراچی میں داﺅ پر لگا دیا،ہمیں دیوار سے لگایا گیا تو نہیں معلوم اس شہر میں کیا ہو گا؟آخری وارننگ دے رہا ہوں،ہم کراچی کو 85 جیسی آگ میں دھکیلنا نہیں چاہتے۔

ڈاکٹر فاروق ستار نے آفاق احمد کی گرفتاری کی سخت مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اس پر کوئی ردعمل نہ آیا تو شہر کی سیاست کی ڈائنامکس تبدیل ہو جائیں گی،ایم کیو ایم کا پیغام مہاجروں کے لیے ہے جو اس ظلم کا شکار ہیں،اگر ایم کیو ایم صبر کی تلقین نہ کرتی تو شہر میں حالات مزید خراب ہو چکے ہوتے،سیاسی طریقہ متروک ہو گیا تو پھر کراچی کی سیاسی ڈائنامکس تبدیل ہوجائے گی،بے بسی،بے حسی،احساس محرومی،احساس بیگانگی اور عدم تحفظ سے کراچی کے شہری گزر رہے ہیں،اللہ نہ کرے میرے منہ میں خاک کراچی بیروت بننے اور 85 سے بدتر حالات کی جانب جاتا نظر آ رہا ہے،ظلم و ناانصافی کا نا ختم ہونے والا سلسلہ اتنا طویل ہے جتنی پریس کانفرنسیں کریں کم ہیں۔

ڈاکٹر فاروق ستار نے پیپلز پارٹی کی 16 سالہ حکمرانی پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ حکومتی آڑ میں بدعنوانی، کرپشن اور بدترین حکمرانی کو فروغ دیا جا رہا ہے،صوبے بالخصوص کراچی میں حکومت نام کی کوئی چیز نہیں۔ آئین،قانون یا حکومت کی عمل داری کہیں بھی نظر نہیں آتی،شاہانہ طرز کے میرج ہال بن رہے ہیں،ٹی وی چینلز خریدے جا رہے ہیں،یہ سارا پیسہ رشوت اور بدعنوانی کا ہے۔فاروق ستار نے رینجرز کو وزیر اعلیٰ کی جانب سے نہ بلانے پر سوال اٹھایا اور کہا کہ بینکوں سے اے ٹی ایم سے رقم نکال کر لٹنے والے افراد کے تحفظ کے لیے رینجرز کیوں نہیں بلائے جا رہے؟ سرجانی اور ضلع غربی لینڈ مافیا کی زد میں ہیں اور انٹر بورڈ اور جامعات میں نااہل افسران تعینات کیے گئے ہیں جو لوٹ مار میں مصروف ہیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں