سبی(بیورو رپورٹ)بلوچستان میں جعفر ایکسپریس پر دہشت گردوں کے حملے کے بعد سیکیورٹی فورسز نے کامیاب آپریشن کرتے ہوئے 350 سے زائد مسافروں کو بازیاب کرا لیا،دہشت گردوں نے ڈھاڈر کے مقام پر شہریوں کو ٹارگٹ کیا تھا، ٹرین کو ٹنل میں روک کر مسافروں کو یرغمال بنایا۔
”پاکستان ٹائم“کے مطابق کوئٹہ سے پشاور جانے والی جعفر ایکسپریس پر کالعدم بلوچ لبریشن آرمی(بی ایل اے)کے دہشت گردوں نے حملہ کر کے ڈرائیور سمیت متعدد مسافروں کو قتل اور کئی مسافروں کو زخمی کر دیا،دہشت گردوں نے مچھ کی پہاڑیوں میں ٹرین روک کر اسے یرغمال بنا لیا،ٹرین میں 500 مسافر سوار ہیں،سیکیورٹی فورسز کا دہشت گردوں کے خلاف آپریشن جاری ہے جبکہ 350 سے زائد مسافروں کو بازیاب کرا لیا گیا ہے۔سیکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ بولان پاس،ڈھاڈر کے مقام پر دہشت گردوں نے جعفر ایکسپریس پر حملہ کر کے معصوم شہریوں کو ٹارگٹ کیا۔دہشت گردوں نے جعفر ایکسپریس کو ٹنل میں روک کر 400 مسافروں کو یرغمال بنایا،انتہائی دشوار گزار اور سڑک سے دور ہونے کے باوجود سیکیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے کر کلیئرنس آپریشن شروع کیا،سیکیورٹی فورسز نے دہشت گردوں کے خلاف کامیاب آپریشن کرتے ہوئے جعفر ایکسپریس کے 350 سے زائد مسافروں کو بازیاب کرا لیا۔دہشت گرد پہاڑوں کی طرف فرار ہو گئے،دہشت گرد کچھ لوگوں کو ڈھال بنا کر ساتھ لے گئے،سیکیورٹی فورسز دہشت گردوں کا پیچھا کر رہی ہیں،دہشت گردوں نے عورتوں اور بچوں کو ڈھال بنایا ہوا ہے،سیکیورٹی فورسز نے دہشت گردوں کا گھیراو کر لیا ہے،دہشت گردوں سے فائرنگ کا تبادلہ جاری ہے،مشکل علاقہ ہونے کی وجہ سے آپریشن انتہائی احتیاط سے کیا جا رہا ہے،بزدلانہ حملے پر بھارت اور ملک دشمن سوشل میڈیا متحرک ہے،یہ لوگ گمراہ کن،جھوٹا پروپیگنڈا کرنے میں مصروف ہیں۔لوگوں میں ہیجان پیدا کرنے کی ناکام کوشش کی جا رہی ہے۔دہشت گرد بیرون ملک اپنے سہولت کاروں سے بھی رابطے میں ہیں۔سیکیورٹی فورسز کا کہنا ہے کہ دہشت گردوں کے خاتمے تک کلیئرنیس آپریشن جاری رہے گا، دہشت گردوں کا معصوم مسافروں کو نشانہ بنانا اس بات کی غمازی کرتا ہے کہ ان دہشت گردوں کا دین اسلام، پاکستان اور بلوچستان سے کوئی تعلق نہیں۔
دوسری طرف ریلوے حکام کے مطابق جعفر ایکسپریس آج صبح نو بجے کوئٹہ سے روانہ ہوئی تھی،جو ٹنل نمبر آٹھ پر رکی۔دہشت گردوں نے سوا ایک بجے کے قریب حملہ کیا،جعفر ایکسپریس کوئٹہ سے پشاور جا رہی تھی۔حکام نے بتایا کہ جعفر ایکسپریس 9 بوگیوں پر مشتمل ہے،جس میں 430 سے زائد مسافر سوار تھے،دہشت گردوں نے ٹرین پر حملے کے دوران شدید فائرنگ کی،فائرنگ کے واقعے سے خوف و ہراس پھیل گیا۔دہشت گردوں کی فائرنگ سے ٹرین ڈرائیور جاں بحق ہوا۔ریلوے ذرائع کے مطابق جعفر ایکسپریس میں اکانومی کلاس میں 235 مسافروں کی ریزرویشن تھی۔اے سی ایل میں 41 اور اے سی بی میں 24 مسافر تھے جبکہ اے سی سلیپر میں 6 مسافر سوار تھے۔محکمہ ریلوے کے ترجمان شاہد رند کے مطابق کراچی سے کوئٹہ آنے والی بولان میل اورپشاور سے کوئٹہ آنے والی جعفر ایکسپریس کو بھی سبی پر روک دیا گیا تھا۔سبی ہسپتال میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی۔