کوئٹہ(سٹاف رپورٹر)کوئٹہ سے پشاور جانے والی جعفر ایکسپریس پر حملے اور 500 مسافروں کو یرغمال بنانے کے بعد کلیئرنس آپریشن میں سیکیورٹی فورسز کو بڑی کامیابی حاصل ہوئی ہے جہاں دوران آپریشن 13 دہشت گرد ہلاک ہو گئے جبکہ فورسز نے 115 مسافروں کو رہا کروا لیا ہے۔دوسری جانب کالعدم بلوچ علیحدگی پسند تنظیم بلوچ لبریشن آرمی(بی ایل اے) نے جعفر ایکسپریس پر حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے ٹرین پر قبضہ کرنے اور مسافروں کو یرغمال بنانے کا دعویٰ کیا ہے۔
”پاکستان ٹائم“کے مطابق جعفر ایکسپریس ٹرین آج صبح ساڑھے نو بجے پشاور کے لئے کوئٹہ سے روانہ ہوئی،جب ٹرین گڈالار اور پیرو کنری کے علاقے سے گزری تو وہاں نامعلوم مسلح افراد نے ٹرین پر فائرنگ کردی،جس نتیجے میں ڈرائیور شدید زخمی ہو گیا جو بعد ازاں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گیا،ساتھ ہی متعدد مسافر بھی جاں بحق ہو چکے ہیں،مچھ کی پہاڑیوں کے درمیان یہ واقعہ پیش آیا،جہاں جعفر ایکسپریس کو روک دیا گیا بعدازاں فائرنگ کی آوازیں کافی دیر تک آتی رہیں۔آپریشن کے دوران 115 یرغمال مسافروں کو سیکیورٹی فورسز نے دہشت گردوں سے رہا کروا لیا، جن میں 43 مرد، 26 عورتیں اور 11 بچے بھی شامل ہیں،باقی مسافروں کی با حفاظت رہائی کے لئے سیکیورٹی فورسز کوشاں ہیں،دہشت گردوں کے گرد گھیرا تنگ کر دیا گیا ہے،آخری دہشت گرد کے خاتمے تک آپریشن جاری رہے گا،جعفر ایکسپریس حملہ می ملوث 13 دہشت گردوں کو کلیئرنس آپریشن کے دوران ہلاک کر دیا گیا ہے جبکہ آپریشن کے باعث دہشت گرد چھوٹی ٹولیوں میں تقسیم ہو گئے ہیں،فورسز اور دہشت گردوں کے درمیان شدید فائرنگ کا سلسلہ جاری ہے۔ زخمی مسافروں کو قریبی ہسپتال میں منتقل کر دیا گیا جبکہ سیکیورٹی فورسز کی اضافی نفری علاقے میں آپریشن میں حصہ لے رہی ہے۔دوسری طرف ریلوے پولیس نے تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ ریل وہیں روک دی گئی ہے،ٹرین میں کم از کم 500 مسافر سوار تھے،کئی مسافروں کے زخمی ہونے کی بھی اطلاعات ہیں تاہم تصدیق کا عمل جاری ہے، تمام ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے، سبی سے ایمبولینسز جائے وقوع روانہ کردی ہیں۔سیکیورٹی فورسز کے ذرائع کے مطابق یہ مچھ کی پہاڑیوں کا درمیانی علاقہ ہے جس کا سیکیورٹی فورسز نے محاصرہ کرلیا ہے، مزید کانوائے روانہ کردیے گیے ہیں۔ملزمان کے فرار ہونے کی فی الحال کوئی اطلاعات نہیں ہیں بلکہ اطلاعات یہ آرہی ہیں کہ ملزمان نے مسافروں کو یرغمال بنا لیا ہے اور قابض ہو کر بیٹھ گئے ہیں اور علاقے میں وقفے وقفے سے فائرنگ کا سلسلہ جاری ہے۔
