Senior PML-N leader Barrister Aqeel Malik has said that if evidence of terrorism emerges from Afghanistan, Pakistan could take action across the border in pursuit of its targets

دہشت گردوں کا تعاقب،حکومت نے افغانستان میں کارروائی کا عندیہ دے دیا

اسلام آباد(بیورو رپورٹ)وزیر دفاع خواجہ آصف کے بعد مسلم لیگ ن کے رہنما بیرسٹر عقیل ملک نے بھی کہا ہے کہ اگر افغانستان سے دہشت گردی کے شواہد ملے تو اہداف کے تعاقب میں وہاں جا کر بھی کارروائی کی جا سکتی ہے۔
”پاکستان ٹائم“کے مطابق نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر عقیل ملک کا کہنا تھا کہ بلوچستان میں دہشت گردوں سے بات چیت کا وقت گزر چکا ہے اور اب وہاں انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن کی ضرورت ہے،اہداف کے تعاقب میں جغرافیہ کی کوئی حد نہیں ہو گی۔انہوں نے تحریک انصاف اور عمران خان کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ تمام سیاسی پہلووں سے اہم پاکستان ہے،جب یہ وزیر اعظم تھے تب بھی کسی اجلاس میں نہیں آتے تھے،ایک طرف پی ٹی آئی خط لکھتی ہے،دوسری جانب جب موقع ملتا ہے تو آتی نہیں،کسی کی بھی ذات ملکی سالمیت اور آئین سے بالاتر نہیں،پاکستان ہے تو ہم سب ہیں،جب پاکستان کی سالمیت،قومی سلامتی پر بات آئے گی تو یہ سب کہاں جا کر سیاست کریں گے؟۔یاد رہے کہ گزشتہ روز وزیر دفاع خواجہ آصف نے بھی کہا تھا کہ افغانستان دہشت گردوں کی سرپرستی کر رہا ہے اور اگر ضروری ہوا اور وہاں کارروائی کرنا پڑی تو کی جائے گی،جو لوگ یہ کہتے ہیں کہ افغانستان میں دہشت گردوں کا پیچھا نہیں کرنا چاہیے،وہ پاکستان کے قومی مفادات کے خلاف بات کر رہے ہیں۔خواجہ آصف کا یہ بیان پی ٹی آئی کے بانی عمران خان کے اس بیان کے بعد سامنے آیا تھا جس میں عمران خان نے کہا تھا کہ افغانستان ہمارا دشمن نہیں ہے،آپ اسے دشمن بنانے کی کوشش نہ کریں،آپ کیوں بلاوجہ مسلمان بھائیوں سے لڑائی مول لے رہے ہیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں