کوئٹہ (بیورو رپورٹ)صدر مملکت آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ دہشت گرد عناصر کو ہر قیمت پر شکست دی جائے گی،قوم کو تقسیم کرنے کی ہر کوشش ناکام ہو گی،ریاست کا موقف دہشت گردی کے خلاف بالکل واضح ہے اور اس جنگ کو جیتنا ناگزیر ہے۔
”پاکستان ٹائم“کے مطابق کوئٹہ میں صدر مملکت آصف علی زرداری کی زیر صدارت امن و امان کی صورتحال پر اجلاس ہوا،اجلاس میں چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے خصوصی شرکت کی جبکہ وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے صوبے کی مجموعی سیکیورٹی صورتحال پر تفصیلی بریفنگ دی۔صدر آصف علی زرداری نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان ان کے دل کے قریب ہے اور یہاں ترقی و پائیدار امن ان کی اولین ترجیحات میں شامل ہے،دہشت گردی کے خلاف موثر کارروائی کے لیے کاونٹر ٹیررازم ونگ کو جدید اسلحہ فراہم کیا جائے گا تاکہ جرائم پیشہ عناصر اور دہشت گردوں کے خلاف سخت کارروائی کی جا سکے۔انہوں نے ہر بچے کو سکول میں دیکھنے کی خواہش کا اظہار کرتے ہوئے جدید ٹیکنالوجی سے نوجوانوں کو لیس کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔صدر زرداری نے بلوچستان میں پارلیمانی جماعتوں کے رہنماوں سے بھی ملاقات کی،جس میں بلاول بھٹو زرداری بھی موجود تھے۔اس ملاقات میں اپوزیشن رہنماوں اور مختلف جماعتوں کے پارلیمانی لیڈرز نے عوامی فلاح و بہبود اور صوبے کو درپیش چیلنجز پر تجاویز پیش کیں،اس موقع پر صدر زرداری نے کہا کہ بلوچستان کے عوام سے ان کا خصوصی تعلق ہے اور پاکستان کو آگے لے جانے کے لیے قومی یکجہتی ناگزیر ہے۔ان کا کہنا تھا کہ بلوچستان کے عوام کے تمام حقوق دیے جائیں گے اور زبردستی کے بجائے عوام کا دل جیت کر ان کا حق دیا جائے گا،عوام کے مسائل سننے اور تجاویز لینے کے لیے وہ عید کے بعد بلوچستان میں خصوصی کیمپ لگائیں گے۔اجلاس میں بلوچستان کے قائم مقام گورنر کیپٹن(ر)عبد الخالق اچکزئی،چیف سیکریٹری بلوچستان شکیل قادر خان،آئی جی پولیس معظم جاہ انصاری اور دیگر اعلیٰ حکام شریک تھے۔علاوہ ازیں، بلوچستان اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر میر یونس عزیز زہری،نیشنل پارٹی کے سربراہ ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ، مسلم لیگ (ن) کے پارلیمانی لیڈر میر سلیم خان کھوسہ، عوامی نیشنل پارٹی کے انجینئر زمرک خان اچکزئی،جماعت اسلامی کے میر عبدالمجید بدینی،صوبائی وزرا،پارلیمانی سیکریٹریز اور بلوچستان کابینہ کے اراکین نے بھی اجلاس میں شرکت کی۔صدر زرداری نے یقین دلایا کہ بلوچستان کی فلاح و بہبود کے لیے کیے جانے والے تمام اقدامات مثبت نتائج دیں گے اور وہ فیصلے کیے جائیں گے جو تاریخ میں یاد رکھے جائیں گے۔
