اسلام آباد(بیورو رپورٹ)وفاقی حکومت نے سولر سسٹم استعمال کرنے والے صارفین پر اضافی ٹیکس کی منظوری روک دی اور نیٹ میٹرنگ پالیسی پر نظرثانی کی ہدایت کر دی جبکہ وفاقی کابینہ نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا حجم بجلی صارفین کی قیمتوں کو کم کرنے کے لیے استعمال کرنے کی منظوری دے دی۔
”پاکستان ٹائم“ کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا،جس کا اعلامیہ جاری کر دیا گیا۔اعلامیے کے مطابق وفاقی کابینہ نے پاور ڈویژن کی سفارش پر پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا حجم بجلی صارفین کی قیمتوں کو کم کرنے کے لیے استعمال کرنے کی منظوری دے دی۔وفاقی کابینہ نے پاور ڈویژن کی سفارش پر سینٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی کو بیگاس پر چلنے والے پاور پلانٹس کے ساتھ معاہدوں کو نظرثانی شدہ شرائط کے مطابق دستخط کرنے کی منظوری دے دی۔وفاقی کابینہ نے وسل بلوئر پروٹیکشن اینڈ وجیلینس کمیشن ایکٹ اور اسلام آباد آباد کیپیٹل ٹیریٹری کی حدود میں انکم ٹیکس،سروسز پر سیلز ٹیکس اور فیڈرل ایکسائز ڈیوٹیز میں مزید ترامیم کی منظوریاں بھی دیں۔علاوہ ازیں وفاقی کابینہ نے وقتی اساتذہ اور محققین کی آمدنی پرٹیکس ریبیٹ کی بحالی کے حوالے سے انکم ٹیکس سیکینڈ امنڈمینٹ بلکی منظوری بھی دی۔اجلاس میں کابینہ کمیٹی برائے نجکاری اور اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں کیے گئے فیصلوں کی توثیق بھی کی تاہم وفاقی کابینہ نے ای سی سی کی منظور شدہ سولر نیٹ میٹرنگ ریگولیشنز سے متعلق مشاورت کے دائرہ کار کو وسیع کرنے اور تمام سٹیک ہولڈرز سے مزید رائے لینے کے بعد سفارشات کو کابینہ کو دوبارہ پیش کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
