اسلام آباد(بیورو رپورٹ)سینیٹ میں بھارت کے جارحانہ اقدامات اور جھوٹے الزامات کے خلاف قرار داد متفقہ طور پر منظور کر لی گئی۔
چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی کی زیر صدارت سینیٹ اجلاس کی معمول کی کارروائی معطل کی گئی،سینیٹ اجلاس کی کارروائی کے دوران بھارتی اقدامات کے خلاف قرار داد متفقہ طور پر منظور کر لی گئی،سینیٹ میں قرار داد نائب وزیر اعظم اسحاق ڈار نے پیش کی۔قرار داد میں کہا گیا ہے کہ پاکستان ہر قسم کی دہشت گردی کی مذمت کرتا ہے،بھارت کی کسی بھی مہم جوئی کا منہ توڑجواب دیا جائے گا،بھارت کے تمام الزامات مسترد کرتے ہیں،بھارتی حکومت پاکستان کے خلاف بدنیتی پر مبنی مہم چلا رہی ہے،بھارت کی طرف سے کسی بھی مہم جوئی کا بھرپور جواب دیا جائے گا،پاکستان کی سلامتی پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہو گا،پاکستان بھارتی جارحیت کا بھرپور جواب دینے کی صلاحیت رکھتا ہے۔بے گناہ شہریوں کا قتل پاکستان کے اقدار کے خلاف ہے۔
سینیٹ اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ پہلگام واقعے کے بعد ہم انتظار کر رہے تھے کہ آگے کیا بات چلے گی؟انہوں نے پاکستان کا براہ راست نام نہیں لیا،کوئی شواہد نہیں کہ پاکستان کو اس واقعے سے لنک کیا جاتا۔اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ سندھ طاس معاہدہ یکطرفہ معطل نہیں کیا جاسکتا،معاہدے میں لکھا ہے کہ اسے ختم کرنا ہے تو اتفاق رائے سے ہو گا،پانی 24 کروڑ پاکستانیوں کی لائف لائن ہے،قومی سلامتی کمیٹی کہہ چکی پانی بند کرنا جنگ کے مترادف ہو گا،اس خطے میں امن،ترقی نہیں ہو رہی،اس کی ایک بڑی وجہ بھارت ہے،سارک چاہتا ہے ترقی ہو لیکن ایک ملک کی ہٹ دھڑمی اس کو آگے نہیں جانے دیتی۔وزیر خارجہ نے کہا کہ سارک ویزا پر موجود بھارتی 48 گھنٹے میں پاکستان سے نکل جائیں،ہم نے سیاسی فیصلے کر لیے ہیں،ہم سیاسی طور پر سب ایک پیج پر ہیں، اپوزیشن لیڈر کا شکر گزار ہوں،سفارتی سطح پر بھی کوششیں جاری ہیں، 26 ممالک کو کل بریفنگ دی اور حالات سے آگاہ کیا،دیگر کو آج بریفنگ دی جائے گی،آج سعودی وزیر خارجہ مجھ سے بات کرنا چاہتے ہیں،آج شام 7 بجے بات ہو گی،پاکستان کی مسلح افواج مکمل طور پر تیار ہیں،کسی نے میلی آنکھ سے دیکھا تو جواب ماضی جیسا دیا جائے گا۔سینیٹ اجلاس میں قائد حزب اختلاف شبلی فراز نے اظہارِ خیال کرتے ہوئے کہا کہ قرارداد میں ایوان کا دشمنوں کو مشترکہ پیغام گیا ہے،بھارت تاک میں رہا ہے کہ کیسے پاکستان کو نقصان پہنچایا جائے،پہلگام کے اس واقعے کا الزام پاکستان پر لگایا گیا،9 لاکھ فوج کی موجودگی میں یہ واقعہ ان کی قابلیت پر سوالیہ نشان اٹھاتا ہے،بانی پی ٹی آئی عمران خان نے کہا ہے کہ پاکستان میری جان سے بھی زیادہ قیمتی ہے۔اس موقع پر پیپلز پارٹی کی مرکزی رہنما سینیٹر شیری رحمان کا کہنا تھا کہ بھارت پاکستان کیخلاف آبی دہشت گردی کر رہا ہے،کسی قیمت پر سندھ طاس معاہدہ معطل نہیں ہونے دیں گے،بھارت میں بھی کسی ملک سے دریا آتے ہیں،بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق پامال کئے،بھارت نے پلوامہ میں خود کو ٹیسٹ کر لیا ہے،پاکستان میں چائے بھی پی لی۔عوامی نیشنل پارٹی کے رہنما ایمل ولی خان کا کہنا تھا کہ بھارت کی حرکت شرمناک ہے،پاکستان کی سالمیت پر کسی کو سوال نہیں اٹھانے دیں گے،سندھ طاس معاہدہ معطل ہوا تو شملہ معاہدہ بھی نہیں رہے گا۔دوسری جانب جماعت اسلامی کے امیر حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا ہے کہ اس وقت خطے اور خلیج کی صورت حال تشویش ناک ہے،بھارت کے مقبوضہ کشمیر میں فالس فلیگ آپریشن کے بعد حالات زیادہ خراب ہوئے،ہفتے کے روز بھارت کے خلاف پورے ملک میں ریلیاں نکالی جائیں گی،بھارت کا فالس فلیگ آپریشن نیا نہیں،بھارت پہلے بھی یہ کر چکا ہے۔