لاہور ( ایجوکیشن رپورٹر)یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی(یو ای ٹی)لاہور کی سینڈیکیٹ کا اجلاس کے اندرونی کہانی سامنے آ گئی،فنانس اور ایچ ای ڈی کے ذرائع کے مطابق یونیورسٹی کے ارکان سینڈیکیٹ(اساتذہ )کی طرف سے تنخواہوں میں اضافے کا مطالبہ جولائی 2024 سے کرنے کی ضد کو فنانس ڈیپارٹمنٹ اور ہائیر ایجوکیشن کے نمائندوں نے مسترد کرتے ہوئے کہہ دیا تھا کہ اضافے کے فیصلے کا اطلاق سول سروس کے اداروں اور ملازمین پر ہوتا ہے یونیورسٹی ایک خود مختار ادارہ ہے،ان کا کوئی استحقا ق نہیں بنتا۔ان کا موقف تھاکہ یونیورسٹی ملازمین کو یہ اضافہ ملنا ہی نہیں چاہیے جس پر ہاوس میں مایوسی چھا گئی۔اساتذہ نمائندوں کے ہاتھ سے جب گیم نکل گئی تو اس صورتحال پر وائس چانسلر نے بحیثیت سربراہ ادارہ مداخلت کی اور درخواست کی کہ آپ اجازت دے دیں کیونکہ کمیونٹی کا مورال پہلے ہی بہت ڈاون ہے۔وائس چانسلر نے کہا کہ یونیورسٹی کے مالی حالات مسقتبل میں ٹھیک ہوجائیں گے لہذا آپ کم ازکم اپریل سے تو اسکا اطلاق کرنےکی اجازت دے دیں،وی سی کی اس یقین دہانی کے بعد معاملہ کنٹرول ہوا ورنہ ٹیچرز کے نمائندہ ارکان کی ضد کے سامنے بیرونی ممبران نے اضافے سے صاف انکا ر کر دیا تھا۔
تفصیلات کے مطابق وائس چانسلر یو ای ٹی ڈاکٹر شاہد منیر کی صدارت میں یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی (یو ای ٹی)لاہور کی سینڈیکیٹ کا اجلاس منعقد ہوا۔جس میں سینڈیکیٹ نےاساتذہ اور ملازمین کی تنخواہوں میں 25 فیصد اضافے کی منظوری دی۔اس فیصلے کا اطلاق رواں ماہ اپریل 2025 سے ہو گا۔یاد رہے کہ تنخواہوں میں 25 فیصد اضافے کا مطالبہ گزشتہ 9 ماہ سے زیر التوا تھا۔ اس منظوری کے بعد یونیورسٹی کے اساتذہ اور ملازمین میں خوشی کی لہر دوڑ گئی ہے۔ ٹیچنگ اسٹاف ایسوسی ایشن سمیت تمام ملازمین کی ایسوسی ایشنز نے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر شاہد منیر کی مدبرانہ قیادت کو سرہا اور ان کا شکریہ ادا کیا۔اس موقع پر ڈاکٹر شاہد منیر کا کہنا تھا کہ ملازمین کی فلاح و بہبود ان کی اولین ترجیح ہے اور مستقبل میں بھی ایسے اقدامات جاری رکھے جائیں گے۔ اجلاس میں پروفیسر ڈاکٹر ناصر حیات، جسٹس (ر) نذیر احمد غازی، مجاہد پرویز چٹھہ،مسز زاہد اظہر یڈیشنل سیکرٹری ہائیر ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ، محترمہ ساجدہ وندال،ڈاکٹر نوید رمضان،ڈاکٹر شازیہ ارشد،ڈاکٹر عدنان مقبول،احمد نوید،طارق اقبال نمائندہ ایچ ای سی اور ایڈیشنل سیکرٹری فنانس نے شرکت کی۔
