طاقت کا نشہ،با اثر خاتون افسر نے پولیس اور انتظامیہ کی مدد سے قبضہ مافیا کو بھی پیچھے چھوڑ دیا،وزیرآباد میں خوف و ہراس

وزیرآباد(نامہ نگارخصوصی)اثر ورسوخ کی حامل خاتون افسر کی انتظامیہ اورپولیس کی مدد سے ماموں کی اراضی پر مبینہ ناجائزقبضہ کی کوششیں، مسلح افراد کے ہمراہ آئے روز مداخلت سے علاقے میں خوف و ہراس پایا جانے لگا۔ متاثرہ خاندان نے وزیر اعظم پاکستان، آئی جی پنجاب اور دیگر حکام سے دادرسی کا مطالبہ کردیا۔
تفصیلات کے مطابق نواحی علاقہ دھونکل کے رہائشی خاندان حسن نواز جوندہ ریٹائرڈ جج کے 72 سالہ بیٹے ممتاز جوندہ نے بتایا کہ ان کے والد موضع دھونکل میں کھیوٹ نمبر280 اور665 میں سے خسرہ نمبر 814رقبہ4 کنال، خسرہ نمبر826رقبہ ایک کنال12 مرلے، کل رقبہ تعدادی 5 کنال12 مرلے کے گزشتہ کئی دہائیوں سے بشرح مالکان قابض اور حکومت پنجاب کی قانون سازی کی رو سے مالک ہیں جس پرکسٹمز اپیل ڈیپارٹمنٹ کی کلکٹر نورین احمد تارڑ مبینہ طور پر ناجائز قبضہ کرنا چاہتی ہے۔ متذکرہ خاتون افسر اپنے اثر ورسوخ کا ناجائز فائدہ اٹھاتے ہوئے ہمارے خاندان،اپنے حقیقی ماموں بزرگ شہری ریٹائرڈ جج حسن نواز جوندہ کو کھلے عام سنگین نتائج کی دھمکیاں دیتی ہے۔متذکرہ خاتون نے چھ ماہ قبل بھی ہماری کاشتہ گندم اور شٹالہ کی فصل زور زبردستی ساتھی ملزمان غلام غوث بٹ جو خود کو محکمہ کسٹم کا سرکاری ملازم ظاہر کررہا تھا ہمراہی ملزمان شاہ نواز، یوسف، ناصر، بابا گونگا ساکنان موضع دھونکل اور نامعلوم ٹریکٹر ڈرائیورار دیگر ملزمان کے ساتھ ملکرکٹواکر غائب کردی اس واقعہ کے کچھ روز بعد ہی خاتون افسر نے ہمراہ غلام غوث بٹ،طاہر محمود، طلعت محمود پسران نذیر احمد اور چھ کس نامعلوم افرادکیساتھ ملکر زمین پر زبردستی دھاوا بول دیا اور وہاں کام کیلئے موجود ملازمین محمد عرفان، محمد وسیم، بلاول وغیرہ کو جان سے مار دینے کی دھمکیاں دیں جو اطلاع پر مقامی پولیس موقعہ پر پہنچ گئی اور ملازمین کی جان بخشی کروائی۔ متاثرہ خاتون افسر کیخلاف ان واقعات کا مقدمہ کئی ماہ کی تاخیر سے چھ روز قبل درج کرلیا گیا تاہم خاتون افسر کی گرفتاری کیلئے کوئی اقدامات نہ اٹھائے گئے ہیں خاتون افسر آئے روزسرکاری اہلکاروں، مسلح افراد کی فوج کے ہمراہ زمین پر حملہ آور ہوجاتی ہے جس سے علاقے بھر میں خو ف وہراس پھیل جاتا ہے۔


متاثرہ خاندان نے بتایا کہ خاتون افسرکی ناجائز معاونت کرنے والے نائب تحصیلدار کیخلاف خاتون افسرکی خالہ بشیربیگم کی جانب سے بھی محکمہ اینٹی کرپشن میں فراڈ کی درخواست چل رہی ہے،جس میں نائب تحصیلدار نعیم اللہ وڑائچ کی مبینہ ملی بھگت سے زمین کے جعلی کاغذات تیار کرنے، زمین سے متعلقہ تیار کردہ بوگس نقشہ جات پراس دوران حج کیلئے بیرون ملک چلے جانے والے پٹواری فرخ ایوب کے جعلی دستخط کرنے کے الزامات انکوائری میں ثابت ہونے کے باوجود بنیفشری خاتون افسر اور اس کی معاونت کرنے والے ریونیو افسران نائب تحصیلدار کیخلاف تاحال مقدمہ درج نہ کیا گیا ہے۔ متاثرہ خاندان نے وزیراعظم پاکستان محمد شہباز شریف، وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الٰہی، آئی جی پنجاب اور دیگر حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ اختیارات کے ناجائزاستعمال، مبینہ جعلسازی اور دھونس سے کام لینے والی خاتون افسر اور اس کے معاونین کیخلاف تادیبی کارروائی عمل میں لاکر انہیں نوکریوں سے فارغ کیا جائے اور خاتون افسر کی ایمائ پر ہونے والی انتظامیہ اور پولیس کی چیرہ دستیوں سے تحفظ فراہم کیا جائے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں