مریم نواز کا پاسپورٹ درکار نہیں،نیب نے لاہور ہائیکورٹ میں جواب جمع کرا دیا

لاہور(کورٹ رپورٹر) لاہور ہائیکورٹ نے مریم نواز کی پاسپورٹ واپس لینے کی درخواست پر انکے وکیل کے پیش نہ ہونے پر برہمی کا اظہار کیا ہے۔عدالت میں مریم نواز کی پاسپورٹ واپس لینے کی درخواست پرسماعت ہوئی۔

چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے کیس پر سماعت کی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق ڈپٹی پراسکیوٹر جنرل سید وقار اور سپیشل پراسکیوٹر سید فیصل عدالت میں پیش ہوئے۔چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس امیر بھٹی نے استفسار کیا کہ مریم نواز کے وکیل امجد پرویز کہاں ہیں؟جونیئر وکیل نے جواب دیا کہ امجد پرویز دوسری عدالت میں مصروف ہیں۔چیف جسٹس نے ریمارکس دئیے کہ کیا صرف یہی کیس ہے؟وکیل کو اتنا نہیں پتہ کہ کونسی عدالت میں پہلے پیش ہونا ہے۔لاہور ہائیکورٹ نے مریم نواز کے وکیل کے پیش نہ ہونے پر اظہار برہمی کیا۔

دورانِ سماعت نیب نے مریم نواز کی درخواست پر لاہور ہائیکورٹ میں دو صفحات پر مشتمل جواب جمع کرایا۔نیب نے مریم نواز کی پاسپورٹ واپسی کی درخواست کی مخالفت نہ کرنے کا فیصلہ کیا اور کہا کہ مریم نواز کا پاسپورٹ نیب کو درکار نہیں۔بعد ازاں لاہور ہائیکورٹ نے مریم نواز کی پاسپورٹ واپسی کی متفرق درخواست پر سماعت 3 اکتوبر تک ملتو ی کر دی۔مریم نواز نے عدالتی تحویل سے پاسپورٹ واپس لینے کے لیے رجوع کررکھا ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ دنوں بھی لاہور ہائیکورٹ میں مسلم لیگ ن کی مرکزی نائب صدر مریم نواز کی پاسپورٹ واپسی کی درخواست پر سماعت ہوئی تھی۔چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ کی سربراہی میں فل بینچ نے کیس پر سماعت کی۔عدالت نے مریم نواز کی پاسپورٹ واپسی کی درخواست قابل سماعت قرار دیا اور نیب سمیت تمام فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 27 ستمبر کو جواب طلب کیا تھا۔چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے ریمارکس دیئے کہ درخواست میں اٹھائے گئے سوالات غور طلب ہیں اور مخالف فریقین کا موقف سننا لازم ہے۔ درخواست گزار کے وکیل امجد پرویز ایڈووکیٹ نے موقف اختیار کیا کہ مریم نواز کو اگست 2019 میں گرفتار کیا گیا اور 45 دن کا جسمانی ریمانڈ ہوا جس کے بعد مریم نواز کو میرٹ پر ضمانت پر رہائی ملی تھی۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں