البائراک گروپ نے سیلاب زدہ پاکستان میں 4,000 خیمے تقسیم کردیئے

اسلام آباد(وقائع نگار)ترکیہ کے ا لبائراک گروپ نے سیلاب زدہ پاکستان میں 4,000 خیمے تقسیم کردیئے،گروپ نے ہمیشہ پاکستانی عوام کے شانہ بشانہ کھڑے رہنے کا عزم ظاہر کیاہے ۔

البائراک گروپ کے مطابق گروپ نے ترکیہ کے ڈیزاسٹر اینڈ ایمرجنسی مینجمنٹ اتھارٹی(اے ایف اے ڈی) اور پاکستان کی نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی(این ڈی ایم اے)کے تعاون سے پاکستان میں آفات سے متاثرہ علاقوں میں 4,000 خیمے بھیجے ہیں۔البائراک گروپ کے ڈائریکٹرسیمل سینوکاک نے کہاکہ ہم ہرقسم کی مشکلات میں ہمیشہ پاکستان کے ساتھ کھڑے رہیں گے۔البائراک گروپ نے شروع سے ہی پاکستان میں سیلاب کی تباہ کاریوں کا جائزہ لیا اور اے ایف اے ڈی اور این ڈی ایم اےکے ساتھ مل کر سیلاب زدہ علاقوں میں از سر نو خیمہ بستیاں تعمیر کیں۔

انہوں نے کہاکہ ہم نے سیلاب زدگان کو 4,000 خیمے فراہم کرنے کے لیے خاص توجہ دی ہے کہ بھیجے گئے ایم ٹو 16 اور ایم ٹو 12 کے خیمے سیلاب زدگان کو مہیاکیئے جا رہے ہیں جو کہ موسم سرما کے لیے پائیدار ہیں کیونکہ ابھی بھی بارشیں جاری ہیں۔خیموں کی پہلی کھیپ سیلاب سے شدید متاثرہ صوبہ سندھ کے شہر دادو کے لیے روانہ کی گئی تاکہ ٹینٹ سٹی قائم کیا جا سکے,ہم این ڈی ایم اے کے ساتھ تعاون کر رہے ہیں اور ہم ان کی رہنمائی کے ساتھ ضرورت مندوں تک خیمے پہنچانے میں کامیاب ہوئے ہیں۔

گروپ کے ڈائریکٹرسیمل سینوکاک نے کہاکہ پاکستان میں 14 جون سے شروع ہونے والی مون سون بارشوں کے نتیجے میں آنے والے سیلاب سے بدترین تباہی ہوئی۔خطے کے دیگر ممالک کی طرح پاکستان میں بھی مون سون کا موسم عام طور پر شدید بارشوں کے نتیجے میں ہوتا ہے لیکن یہ سال 1961 کے بعد سے سب سے زیادہ تباہ کن رہا۔اس وقت ملک کا ایک تہائی حصہ زیر آب ہے ۔تباہ کن بارشوں اور سیلاب نے جنوبی ایشیائی ایٹمی ملک میں 12,718 کلومیٹر(7,902 میل)سڑکیں، 390 پل اور عمارتیں بھی بہا دی ہیں۔ملک کی تقریبا 220 ملین آبادی میں سے 33 ملین سے زائد سیلاب سے متاثر ہوئے ہیں،جس کی وجہ سے انفراسٹرکچر کو تقریبا 30 بلین ڈالر کا نقصان پہنچا ہے۔ملک کی تقریبا 45% فصلیں پہلے ہی سیلاب کی زد میں آچکی ہیں،جس سے غذائی تحفظ کو شدید خطرہ لاحق ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں