اسلام آباد(سٹاف رپورٹر)وزیر اعظم شہباز شریف نے وفاقی دارالحکومت میں بارہ کہو بائی پاس کا سنگ بنیاد رکھ دیا جبکہ ان کا کہنا تھا کہ منصوبے تب مکمل ہوتے ہیں جب دل میں درد ہو عوام کیلئے تڑپ ہو،میں نے اپنی زندگی میں اتنا غیر ذمے دار اور جھوٹا شخص نہیں دیکھا،عمران نیازی دن رات جھوٹ بولتے ہیں،عمران نیازی نے لوگوں کو ورغلانے کا مشغلہ ڈھونڈرکھا ہے،عمران خان نے قوم کے وقار کو داو پر لگایا اور زور لگایا کہ ہماری حکومت امپورٹڈ ہے جبکہ عمران خان نے اداروں کو تقسیم کرنے کی ایک بدترین سازش کی۔بدقسمتی سے عمران خان نے ہمارے خلاف زہریلا پراپیگنڈا کیا۔ گھناونی سازش اور اپوزیشن کو بدنام کرنے پر مجھے تکلیف ہوتی ہے۔
تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف کو حکام کی جانب سے بارہ کہو بائی پاس منصوبے سے متعلق بریفنگ دی گئی۔ منصوبے میں ایک ہزار 350 میٹر طویل اوورہیڈ برج بنایا جائے گا اور منصوبے سے بارہ کہو میں ٹریفک کا رش ختم ہو گا۔
شہباز شریف کو بتایا گیا کہ 5 اعشاریہ 4 کلومیٹر طویل منصوبے کو 4 ماہ کی ریکارڈ مدت میں مکمل کرنے کا ہدف ہے۔سنگ بنیاد کے بعد وزیر اعظم شہباز شریف نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بارہ کہو بائی پاس منصوبے سے شہریوں کوسہولت ملے گی یہ عوامی منصوبہ ہے۔بارہ کہو بائی پاس منصوبے کو 4 ماہ میں مکمل کرنے کا معاہدہ ہوا ہے۔
وزیر اعظم شہباز شریف نے بارہ کہو میں منصوبے کا سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان کی حرکت پر پوری قوم کے سر شرم سے جھک گئے ہیں،آپ کسی کی قومیت پر سوال نہیں اٹھا سکتے،آپ نے پوری پارلیمان کو غدار کہہ دیا،عمران خان کا بیانیہ کل چور چور ہوگیا۔پرسوں کی آڈیو لیک پوری دنیا نے سنی،کسی کو اب یہ کہنے کی ضرورت نہیں کہ یہ پاکستان کےخلاف بدترین سازش تھی،آج قوم تقسیم ہوچکی،اس شخص نے اداروں کو تقسیم کرنے کی کوشش کی،اس میں کوئی دو رائے نہیں۔
وزیر اعظم نے کہا کہ میں اپنے بھائی کی قیادت میں بہت اونچ نیچ دیکھی،حالات بدلتےدیکھے،میں نے بڑے بھائی کی لیڈرشپ میں 40 سال اس خاردار راستے میں سفر کیا ہے،ہماری مخلوط حکومت آئینی طریقے سے آئی،پارلیمان کے ووٹ کے ذریعے آئی۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس شخص نے منہگائی میں اضافہ کیا،ہمیں اس کا بوجھ اٹھانا پڑا،ہم نے منہگائی آپ سے لی، مجبوری تھی،آئی ایم ایف کہہ رہاتھا کہ یہ شرائط مانو ورنہ گھر جاو،ہم نے سر توڑ کوشش کہ اور ملک کو دیوالیہ ہونےسے بچایا،اگر یہ ہوتے تو خدانخواتہ پاکستان دیوالیہ ہوچکاہوتا،کیا لیڈرز اس طرح بنتے ہیں۔
وزیراعظم نے کہا کہ ہماری پوری کوشش ہے معیشت کو مضبوط کیاجائے،منہگائی کو کم کیا جائے، ہمارے اپنے وسائل بہت محدود ہیں لیکن گھبرانے اور پریشان ہونے کی ضرورت نہیں،ہم سب نے مل کر ملک کو ان مسائل سے نکالنا ہے۔وزیراعظم شہبازشریف نے یہ بھی کہا کہ دبئی نے ریت سے اپنی معیشت کو بے پناہ سنوارا،اللہ تعالی نے ہمیں سمندر اور دریا دیے ہیں،ذہین لوگ دیے ہیں،ہمارے پاس کیا چیز نہیں ہے،ہمارے پاس تگڑی فوج ہے،ایٹمی طاقت ہے،کس چیز کی کمی ہے سوائے ایک چیز کے اور وہ ہے ول ٹو ڈو،جس دن وہ چیز آجائے گی ہمیں کسی سے مانگنے کی ضرورت نہیں پڑے گی۔
وزیراعظم نے عمران خان پر تنقید جاری رکھتے ہوئے کہا کہ یہ ایک ملک میں گئے اور وہاں منتیں کرتے رہے کہ میرے جانے سے پہلے اعلان کردیں میری ملک میں عزت بن جائے،پورے ملک مین سیلاب آیا،ایک تہائی پاکستان پانی میں ڈوب گیا، بلوچستان کے پی،جنوبی پنجاب،پانی میں ڈوب گیا،ان دو تین مہینوں میں یہ شخص دن رات جلسے کرتا رہا،اگر ملک کو خوشحالی کی طرف لے جانا ہوتا تو پونے چار سال میں دکھادیتے۔انہوں نے کہا کہ عوام کو ہاتھ جوڑ کر کہتاہوں جھوٹ اور سچ میں تمیز کرلیں،آپ نے دوست ممالک کے تحائف بیچ کر پیسے جیب میں ڈال لیے،عمران نیازی اپنے گریبان میں جھانکیں،اللہ تعالی سے معافی مانگیں۔