امریکی سفیر وزیراعظم آزاد کشمیر کے گھر جا پہنچے ،کیا گفتگو ہوئی؟تفصیلات سامنے آگئیں

راولاکوٹ(وقائع نگار خصوصی)وزیر اعظم آزادکشمیر سردار تنویر الیاس خان کی دعوت پر امریکی سفیر ڈونلڈ بلوم کی ان کی رہائش گاہ سردار پیلس بنگوئیں آمد،وزیر اعظم کے ساتھ ون آن ون ملاقات،مسئلہ کشمیر،سیاحت،ہائیڈل،روزگار سمیت دیگر امور پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔


اس موقع پر حکومت آزادکشمیر کی جانب سے امریکی سفیر کوآزاد کشمیر میں سپیشل اکنامک زون،ڈرائی پورٹ کے قیام،سیاحت اور ہائیڈرل کے شعبہ میں سرمایہ کاری کے حوالہ سے پرپوزل پیش کیا گیا۔پروپوزل میں بتا یا گیا کہ آزاد کشمیر میں ہیومن ریسورس کا بڑا سکوپ موجود ہے جس سے فائدہ اٹھاتے ہوئے آوٹ سورس سروسز،کنسلٹنسی اور آ ئی ٹی کی سروسز مہیا کی جاسکتی ہیں۔حکومت آزاد کشمیر کی طرف سے امریکہ سفیر کو دئیے جانے والے پروپوزل میں ایس ایم ایز اور آرٹس اینڈ کرافٹس کے بزنس کے مواقعوں پر بھی بات چیت کی گئی اور انہیں بتایا گیا اس وقت دنیا میں اس شعبہ کے اندر 600ارب ڈالر کا بزنس کیا جارہا ہے۔آزادکشمیر میں اس شعبہ کے اندر زبردست سکوپ موجود ہے جس پر کام کیا جائے تو یہ ریاست کے جی ڈی پی کے لیے انتہائی موثر ہو سکتا ہے۔


پروپوزل میں امریکی سفیر سے مزید کہا گیا کہ آزاد کشمیر کے شرح خواندگی قومی سطح پر سب سے زیادہ ہے اس لیے آزادکشمیر کے تعلیمی اداروں کے طلبہ کے لیے امریکہ کی یونیورسٹیز کے ساتھ اکیڈمک ایکسچینج پروگرام شروع کیا جائے جس کے تحت یونیورسٹی کے طلباءدو سال یہاں کے تعلیمی اداروں میں پڑھنے کے بعد ایک سال کے لیے امریکہ کے یونیورسٹی میں جائیں اور آخری سال یا سمسٹر واپس یہاں کے تعلیمی اداروں میں آکر مکمل کریں تاکہ انہیں تجربہ بھی حاصل ہو اور روزگار بھی مل سکے۔
پروپوزل میں امریکی سفیر کو آزادکشمیر میں ٹور ازم ریزارٹس اور برینڈ کے سکوپ سے بھی آگاہ کیا گیا۔امریکی سفیر کو ویسٹ سے انرجی پیدا کرنے اور زراعت کے شعبوں میں ٹیکنالوجی کے تبادلے کی تجویز بھی دی گئی اور کہا گیا کہ امریکن کمپنیاں آزاد حکومت کے ساتھ معاہدات کرکے یہاں آکر بزنس کریں،حکومت آزادکشمیر ٹیکس اور دیگر سہولتوں میں بھرپور معاونت کریگی۔

اس موقع پر وزیراعظم آزاد کشمیر نے امریکن سفیر کی توجہ مقبوضہ کشمیر میں جاری بھارتی مظالم کی روک تھام اور کشمیریوں کے حق خودارایت کیطرف بھی مبذول کراتے ہوئے امریکہ کے کردار پر زور دیا۔اس موقع پر حکومت آزادکشمیر کی طرف سے 2005کے زلزلہ میں امریکہ کی طرف سے دی جانے والی امداد اور بحالی نو کے حوالہ سے ان کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ تعلق کا یہ سلسلہ برقرار رہنا چاہیے، حکومت آزادکشمیر نے یو ایس ایڈ پروگرام میں اضافے اور حالیہ سیلاب متاثرین کی امداد کی بھی اپیل کی۔حکومت کی طرف سے امریکی سفیر کو آزادکشمیر میں موجود آثار قدیمہ کو کو محفوظ بنانے اور موسمیاتی تغیرات سے ہونے والے نقصان میں بھی معاونت کی اپیل کی۔سفیر کے ہمراہ پولٹیکل اور اکنامک آفیئرز کے ذمہ دار بھی موجود تھے جبکہ وزیر اعظم کے ہمراہ پارلیمانی سیکرٹری محترمہ تقدیس گیلانی،سردار یاسر الیاس خان اور پرنسپل سیکرٹری احسان خالد کیانی بھی موجود تھے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں