کراچی(نیوز رپورٹر ) الیکشن کمشنر سندھ اعجاز انور چوہان نے چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی)عمران خان کے این اے 237 ملیر میں دھاندلی کے الزامات اور ری پولنگ کے مطالبے پر کہا ہےکہ کیا عمران خان کورنگی میں ہونے والے ضمنی انتخاب کی بھی ری پولنگ کا مطالبہ کریں گے؟۔
الیکشن کمشنرسندھ اعجاز انور چوہان کا کہنا ہے کہ جو الزامات مجھ پر لگائےگئے وہ بے بنیاد ہیں، سختی سے تردید اور مذمت کرتا ہوں، بڑی سیاسی جماعت کے سربراہ کی جانب سے آئینی ادارے کے عہدے دار کے حوالے سے ایسے بیان کی توقع نہیں کرتا تھا۔اعجاز انور چوہان کا کہنا ہے کہ ملیرکے ضمنی انتخاب میں دھاندلی کے الزامات میں کوئی صداقت نہیں،ضمنی انتخاب کے نتائج میں کامیاب امیدوار سے عمران خان کا 10 ہزار ووٹ کا فرق ہے،کیا عمران خان کورنگی میں ہونے والے ضمنی انتخاب کی بھی ری پولنگ کا مطالبہ کریں گے۔
الیکشن کمشنرسندھ کا کہنا ہے کہ ملیر اور کورنگی دونوں حلقوں میں الیکشن کمیشن نے ہی ضمنی انتخابات کرائے ہیں، جہاں سے عمران خان جیتے وہاں دھاندلی نہیں، جہاں سے ہارے وہاں دھاندلی کا الزام ،الیکشن کمیشن نے کراچی کے دونوں حلقوں میں صاف اور شفاف ضمنی انتخابات کرائے ہیں۔خیال رہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے الزام عائد کیا ہےکہ پیپلزپارٹی نےکھل کر دھاندلی کی، سندھ کا الیکشن کمشنر سندھ حکومت کے پےرول پر تھا، کراچی میں ملیر کی نشست پر دوبارہ الیکشن کرایا جائے۔واضح رہےکہ گزشتہ روز ہونے والے این اے 237 کراچی ملیر 2 کے ضمنی انتخاب کے غیر سرکاری غیر حتمی نتیجے کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی کے عبدالحکیم بلوچ 32 ہزار 567 ووٹ لے کرکامیاب قرار پائے تھے جب کہ پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان 22 ہزار 493 ووٹ حاصل کرسکے، انہیں 10 ہزار 74 ووٹوں کے مارجن سے شکست ہوئی۔دوسری جانب این اے 239 کراچی کورنگی 1 کے تمام 330 پولنگ سٹیشنز کے غیر سرکاری غیر حتمی نتائج کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے عمران خان 50 ہزار 14 ووٹ لے کر پہلے نمبر پر رہے جب کہ متحدہ قومی موومنٹ کے سید نیئر رضا 18ہزار 116 ووٹ حاصل کرسکے اور انہیں 31 ہزار 898 ووٹوں سے شکست ہوئی۔
