پاکستان کا نام ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ سے خارج

نیویارک(مانیٹرنگ ڈیسک)منی لانڈرنگ اور دہشتگردی کے لیے ہونے والی فنڈنگ پر نظر رکھنے والے عالمی ادارے فنانشل ایکشن ٹاسک فورس(ایف اے ٹی ایف) نے پاکستان کو گرے لسٹ سے خارج کردیا۔
ایف اے ٹی ایف کے صدر ٹی راجا کمار نے پریس کانفرنس میں کہا کہ پاکستان 2018 سے گرے لسٹ میں تھا,اس وقت دو ایکشن پلان تھے،پاکستانی حکام بڑی جدوجہد کے بعد تمام ایکشن پلان پر بڑی حد تک عمل درآمد کرچکے ہیں،ایف اے ٹی ایف پاکستان کا اس پیش رفت پر خیرمقدم کرتا ہے۔ٹی راجا کمار نے کہا کہ پاکستان اب منی لانڈرنگ اور دہشت گردی کے لیے فنڈنگ کے خلاف موثر کام کر رہا ہے،ٹاسک فورس نے اگست کے اختتام پر ایک دورہ کیا،ٹیم نے تصدیق کی کہ پاکستانی قیادت میں اصلاحات میں پائیداری اور مستقبل میں بہتری کے لیے اعلیٰ سطح کا عزم پایا جاتا ہے،مالی اور دیگر اداروں میں رسک کی بنیاد پر نگرانی بہتر کرنے،اثاثوں سے متعلق اور منی لانڈرنگ کی تفتیش اور قانونی کارروائی کے لیے اقدامات کیے گئے ہیں،اسی کے نتیجے میں پاکستان کو مانیٹرنگ کی فہرست سے خارج کردیا گیا ہے۔
ایف اے ٹی ایف کے بیان میں کہا گیا کہ پاکستان نے انسداد منی لانڈرنگ اور دہشت گردی کے لیے فنڈنگ کے انسداد کے لیے موثر اقدامات کیے ہیں اور سٹریٹجک خامیوں کے خاتمے کے لیے دیے گئے ایکشن پلان پر کام کیا،جس کی نشان دہی ایف اے ٹی ایف نے جون 2018 اور جون 2021 میں کی تھی،پاکستان نے ایک ایکشن پلان بھی پہلے ہی عمل درآمدہوا تھا اور اب تمام 34 ایکشن پلان مکمل ہوگئے ہیں،یہ اصلاحات ملک اور خطے کے استحکام اور سلامتی کے لیے اچھے ہیں لیکن اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ انہیں مزید کام کرنے کی ضرورت نہیں ہے،ہمیں امید ہے پاکستان نظام کو مزید مضبوط کرنے کے لیے ایف اے ٹی ایف کے ریجنل شراکت دار ایشیا پیسفک گروپ سے تعاون جاری رکھے گا،میانمار کو بلیک لسٹ کردیا گیا ہے،جس کی وجہ گزشتہ ڈھائی برس میں انسداد دہشت گردی اور منی لانڈرنگ پر قابو پانے میں بڑے پیمانے پر حکمت عملی میں خامیاں پائی گئیں۔
دوسری طرف وزیراعظم شہباز شریف نے ٹوئٹر پر جاری بیان میں کہا کہ پاکستان کا ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ سے نکلنا ہمارے عزم اور برسوں سے جاری مسلسل کوششوں کااظہار ہے،میں اپنی سول اور ملیٹری قیادت کو مبارک باد دوں گا جنہوں نے آج کی کامیابی کے لیے سخت محنت کی۔وزیرخارجہ بلاول بھٹو زرداری نے ٹوئٹر پر بیان میں قوم کو اس پیش رفت پر مبارک باد دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے عوام کو مبارک ہو،پاکستان کو ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ سےباقاعدہ طور پر نکال دیا گیا ہے۔وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ وزیرخارجہ بلاول بھٹو زرداری، آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ اور ان کی ٹیموں اور تمام سیاسی جماعتوں کو ان کی کاوشوں اور کردار پر مبارک دیتا ہوں کہ انہوں نے پاکستان کو گرے لسٹ سے نکالنے کے لیے متحد ہو کر کام کیا۔وزیرخزانہ اسحٰق ڈار نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف کی قیادت میں سول ملیٹری ٹیم کی کوششوں سے مقصد حاصل ہوگیا جو قابل تعریف ہے۔فرحت اللہ بابر نے کہا کہ پاکستان کو اس لسٹ میں انتہاپسندوں کے حوالے سے ایک تاثر کی وجہ سے شامل کیا گیا تھا۔انہوں نے مبارک باد دیتے ہوئے کہا کہ امید ہے کہ تاثر اب درست ہوا ہو اور سبق بھی ملا ہوگا’۔
دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف(پی ٹی آئی) کے رہنماوں نے پاکستان کے گرے لسٹ سے اخراج کا کریڈٹ اپنی سابقہ حکومت دیا۔سابق وزیرحماد اظہر نے کہا کہ اکتوبر 2018 سے مارچ 2022 تک پاکستان نے ایف اے ٹی ایف سے متعلق تمام اقدامات مکمل کیے،اس کا سہرا مرکز اور صوبوں کی حکومت سے تعلق رکھنے والے ہمارے بہترین افسران کی ٹیم کو جاتا ہے۔سابق گورنر سندھ عمران اسمٰعیل نے کہا کہ پاکستانی قوم کو ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ سے نکلنے پر مبارک باد،اس کامیابی کا سہرا عمران خان دور حکومت کو جاتا ہے،عمران خان کی ٹیم نے انتھک محنت اور مطلوبہ اہداف پر نیک نیتی اور محنت سے کام کیا آج اس عظیم لیڈر کے خلاف تمام قوتیں یکجا ہوکر میدان میں ہیں۔
واضح رہے کہ رواں برس جون میں ایف اے ٹی ایف نے پاکستان کو تمام 34 نکات پر عمل پیرا پایا اور اس نے گرے لسٹ سے پاکستان کا نام خارج کرنے کے باضابطہ اعلان سے قبل اس کی تصدیق کرنے کے

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں