اسلام آباد(وقائع نگار خصوصی)پاکستان تحریک انصاف(پی ٹی آئی) کے رہنما ڈاکٹر شہباز گل نے جنوبی افریقہ میں مبینہ طور پر پولیس کی گولیوں کا نشانہ بننے والے پاکستانی صحافی اور سینئیر اینکر پرسن ارشد شریف کی گاڑی کی تصاویر جاری ہیں، جس پر گولیوں کے متعدد نشانات دیکھے جاتے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق مائیکرو بلاگنگ ویب سائٹ پر شیئر کی گئی تصاویر کے ساتھ ڈاکٹر شہباز گل نے لکھا کہ ارشد شریف کی گاڑی پر نو گولیاں ماری گئیں، جن میں سے دو ان کے جسم میں پیوست ہوئیں، کینیا ایک سیاحتی ملک ہے، وہاں پولیس اس طرح سے گولیاں نہیں مارتی۔ یہ وہاں کا رواج نہیں ہے۔ڈاکٹر شہباز گل کا کہنا تھا کہ لوکل پاکستانی بتا رہے ہیں انہوں نے پچھلے بیس سال میں ایسا کوئی واقعہ سنا نہ دیکھا۔
دوسری طرف کینیائی پولیس اور صحافیوں کے متضاد دعوے سامنے آ رہے ہیں۔کینیا میں قتل ہونے والے معروف پاکستانی صحافی ارشد شریف کے بارے میں وہاں کے ذرائع ابلاغ نے دعویٰ کیا ہے کہ انہیں کینیا کی پولیس نے شناخت میں غلطی پر ہلاک کیا۔مقامی میڈیا نے ارشد شریف کے قتل سے متعلق مزید تفصیلات شائع کی ہیں۔کینیا سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق ارشد شریف کو نیروبی سے کچھ فاصلے پر واقع علاقے مگاڈی میں پولیس نے ایک ہائی وے پر گولی ماری۔ابتدا میں کینیا کے ایک نسبتاً معروف اخبار دی سٹار نے نیروبی پولیس کے حوالے سے بتایا کہ نیروبی مگاڈی ہائی وے پر چیکنگ جاری تھی کہ ارشد شریف کی گاڑی کے ڈرائیور نے مبینہ طور ناکہ توڑا،جس پر پولیس اہلکار نے گولی چلا دی جو ارشد شریف کے سر میں لگی تاہم بعد ازاں دیگر اخبارات اور چند مقامی صحافیوں نے مزید تفصیل شائع کی۔ ابتدائی اطلاعات اور بعد میں سامنے آنے والی معلومات میں تضادات بھی سامنے آئے ہیں۔ابتدائی خبروں میں کہا گیا کہ ارشد شریف کی گاڑی پر تعاقب کے بعد فائرنگ کی گئی اور ان کی گاڑی الٹ گئی تھی جب کہ بعد کی اطلاعات میں کہا گیا ہے کہ ارشد شریف کے ساتھی کو ان کی موت کا علم منزل پر پہنچ کر ہوا۔