شریعت کے نفاذ کیلئے مسلح جدوجھد جائز نہیں،مفتی تقی عثمانی

کراچی(کامرس رپورٹر)ملک کے ممتاز عالم دین شیخ الحدیث مفتی محمد تقی عثمانی نے کہا ہے کہ شریعت کے نفاذ کیلئے ملک میں مسلح جدوجھد جائز نہیں،عوام سود کا کاروبار کرنے والے اداروں کا بائیکاٹ کریں،وزارت خزانہ میں سود کے خاتمے کیلئے ٹاسک فورس بنائی جائے،مسلمانوں کے مختلف مکتبہ فکر میں سود سے متعلق کوئی اختلاف نہیں ہے،بلاسود بینکاری کو عملی طور پر لاگو کیا جائے،سود کے خاتمے کیلئے سب کو متفقہ طور پر آواز اٹھانا ہوگی۔
تفصیلات کے مطابق مفتی محمد تقی عثمانی نے سود کے خاتمے سے متعلق سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سود سے پاک مالی نظام کو عملی جامعہ پہنانے کے لیے گورنر سٹیٹ بینک اور وزیر خزانہ کو عملی اقدامات کرنے ہونگے۔شریعت کے نفاذ کے لیے مسلح جدوجہد کی ضرورت نہیں سود کے خاتمے سے متعلق عدالتی فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہیں اور سفارشی کمیشن کی ہرگز ضرورت نہیں ہے،سفارشات پر عمل درآمد کے لیے بااختیار ٹاسک فورس کی ضرورت ہے اور عوام سود کا کاروبار کرنے والے اداروں کا بائیکاٹ کریں۔نظریاتی اختلافات کا دائرہ علمی حلقوں تک محدود ہونا چاہیے،سود کو ختم کرنے کے لیے متفقہ آواز اٹھانی ہے جبکہ حکومت کو سود کے خاتمے کے لیے عملی کوششیں کرنی چاہیئیں اور بلاسود بینکاری کو عملی طور پر لاگو کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ فورم سود کے خاتمے کے لیے عملی اقدامات کا مطالبہ کرتا ہے اور سود کے خاتمے کے خلاف اپیلیں واپس نہ لینے والے بینکوں کا بائیکاٹ کیا جائے۔ملک کی 3عدالتیں سود کے خلاف فیصلے دے چکی ہیں،وزارت خزانہ میں غیر سودی نظام کے لیے ڈویژن قائم کیا جائے اور وزارت خزانہ میں سود کے خاتمے کے لیے ٹاسک فورس بنائی جائے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں