لاہور(کامرس رپورٹر)بلوچستان اور سندھ کے بعد پنجاب میں بھی آٹے کا بحران شدت اختیار کر گیا،اوپن مارکیٹ میں فی من گندم کی قیمت 4550 روپے تک پہنچ گئی۔
پنجاب بھر میں آٹے کا 20 کلو کا تھیلا نایاب ہو گیا ہے۔ 20 کلو آٹے کا سرکاری ریٹ 1295 روپے مقرر ہے جب کہ اوپن مارکیٹ میں 20 کلو آٹے کا تھیلا بلیک میں بک رہا ہے۔آٹا، دالیں، آلو، چنا، انڈے، چینی اور مرغی مزید مہنگی ہو گئی۔اس سے قبل بلوچستان اور سندھ کے مختلف علاقوں میں بھی آٹے کی قلت کے باعث بحرانی کیفیت پیدا ہو گئی ہے اور آٹے کی 100 کلو والی بوری 12 ہزار روپے کی فروخت ہو رہی ہے۔مارکیٹ ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ فلور ملز کے پاس گندم کا محدود اسٹاک موجود ہے جس کے باعث فلور ملز مارکیٹ کو محدود پیمانے پر آٹا دے رہی ہیں، محکمہ خوراک بلوچستان کی جانب سے ملزکو ماہانہ کوٹے کی فراہمی میں تاخیرکی جا رہی ہے۔مارکیٹ ایسوسی ایشن کے مطابق ملز مالکان بلیک مارکیٹ سے مہنگے داموں گندم خرید رہے ہیں، پنجاب نے آٹے اور گندم کی بین الصوبائی منتقلی پرپابندی لگادی ہے، یہی نہیں توبہ اچکزئی، توبہ کاکڑی، دکی، نوشکی، چاغی اور ڑوب میں بھی آٹے کا بحران پیدا ہوگیا ہے جبکہ محکمہ خوراک کو بلوچستان میں آٹے کی یومیہ ضرورت کا ڈیٹامعلوم ہی نہیں۔دوسری جانب محکمہ خوراک کا کہنا ہے کہ سیلاب کےباعث گندم خریداری میں صوبائی حکومت کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ہے، پاسکو سے 2 لاکھ بوری گندم خریداری کا معاہدہ ہو چکا ہے، اگلے ہفتے پاسکو سے گندم کی بلوچستان سپلائی شروع ہو جائے گیمیڈیا رپورٹس کے مطابق بلوچستان کے بھی مختلف علاقوں میں آٹے کی قلت کے باعث بحرانی کیفیت پیدا ہو گئی ہے۔مارکیٹ ذرائع کے مطابق بلوچستان کے بالائی علاقوں میں 100کلو گرام آٹے کی بوری پر 1500 روپے کا اضافہ دیکھنے میں آیا جس کے بعد فی بوری 12000 روپے کی فروخت ہونے لگی۔