ٹیکنوکریٹ حکومت بنی تو بھرپور مزاحمت کریں گے،تحریک انصاف کا اعلان

اسلام آباد(وقائع نگار خصوصی)پاکستان تحریک انصاف(پی ٹی آئی)رہنما اور سابق وفاقی وزیر چوہدری فواد حسین نے کہا ہے کہ ٹیکنوکریٹ حکومت کو ہرگز قبول نہیں کریں گے،آئین سے باہر اقدام کی بھرپور مزاحمت کی جائے گی،استعفوں کے معاملے پر آج سپیکر قومی اسمبلی کے پاس جانا تھا لیکن اب ارکان کو کل بلایا گیا ہے،ہمارے اراکین نے ایوان میں کھڑے ہوکر استعفے دیے،استعفے دینے کے بعد آج تک الیکشن نہیں ہوئے،ہم نے سپیکر کو تصدیق کے لئے خط بھی لکھا،جب ہم اسمبلی میں جانے کا کہتے ہیں تو سپیکر فرار ہو جاتے ہیں۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے فواد چوہدری نے کہا کہ آٹھ ماہ کی حکومت میں پہلے ڈالر نہیں مل رہا تھا اور اب سونا بھی نہیں مل رہا کیونکہ لوگ خرید رہے ہیں،جس دن ہم استعفے دینے قومی اسمبلی کے سپیکر راجا پرویز اشرف کے پاس جانے کا فیصلہ کرتے ہیں تو وہ وہاں سے فرار ہو جاتے ہیں،آج سپیکر نے تحریک انصاف کے پارلیمانی پارٹی کے رہنما ملک عامر ڈوگر کو کل رات آنے کا کہا اور پھر یہ بھی کہا کہ کل رات انہیں آسٹریلیا جانا ہے،موجودہ حکومت کے تمام وزرا،اراکین قومی اسمبلی اور سپیکر بیرونی ممالک دوروں پر جاتے ہیں اور بیرونی دوروں پر جانے کو حکومت کا نام دیا ہوا ہے۔
انہوں نے کہا کہ دہشت گردی میں 52 فیصد اضافہ ہوا ہے مگر حکومت کو پتا ہی نہیں جبکہ مارگلہ کی پہاڑیوں سے طالبان نے پارلیمان کی وڈیو بناکر کہا کہ ہم آرہے ہیں،افغانستان میں حالات خراب ہوں گے تو اس کا اثر پاکستان پر بھی ہوگا اور ہر کسی سے لڑا نہیں جاسکتا،اگر آپ کسی پر میزائل اور بم ماریں گے تو اس کا جواب بھی ملے گا اور ہر کوئی تحریک انصاف جیسا شریف نہیں،جن کے پاس اسلحہ ہوگا وہ استعمال کریں گے،افغانستان پر تحریک انصاف حکومت کی جامع اور کامیاب حکمت عملی تھی اور افغانستان کے طالبان رہنما بھی صرف عمران خان کی عزت کرتے ہیں کیونکہ عمران خان کے ہاتھ افغان باشندوں کے لہو سے نہیں رنگے،پی ٹی آئی کی افغان پالیسی بہت مثبت تھی،بلاول کو افغانستان کی صورتحال کا علم ہی نہیں،حکومت انضمام اضلاع کو ایک روپیہ بھی نہیں دے رہی،حکومت کا کام عوام کے مسائل حل کرنا ہوتا ہے،شہباز شریف نے ایک دن بھی افغانستان صورتحال پربریفنگ نہیں لی
انہوں نے کہا کہ اسٹیبلشمنٹ نے ایک بہترین حکومت کو گھر بھیج کر غلطی کی اور اب دوسری غلطی یہ ہو رہی ہے کہ آپ کہہ رہے ہیں کہ موجودہ حکومت کو گھر بھیج کر ڈھائی سال کے لیے ٹیکنوکریٹ حکومت لائی جائے،لہٰذا پاکستان کے ساتھ تجربے اور مذاق بند ہونے چاہئیں،پاکستان کے مسائل ایسے نہیں کہ کوئی امپورٹڈ ٹیکنوکریٹ آکر حل کرے، اگر امریکا سے کسی ٹیکنوکریٹ کو لاکر یہاں بٹھایا جائے گا اور اس نے کوئی سخت فیصلہ کیا تو عوامی دباو سے وہ جوتے چھوڑ کر بھاگ جائے گا،پاکستان میں معاشی بحران سیاسی عدم استحکام کی وجہ سے ہے کیونکہ آپ نے ملازمت میں توسیع کے لیے ملک کا بھٹہ بٹھا دیا،اب تجربوں کے مزید متحمل نہیں ہو سکتے اور ٹیکنوکریٹ حکومت بنانے اور آئین سے باہر جانے کی بھرپور مزاحمت کریں گے،ہماری بہترین حکومت کو گھربھیج دیا گیا،جوکروں کی حکومت کو ہم پر مسلط کردیا گیا،پاکستان کے ساتھ مزید تجربات بند کردیے جانا چاہئیں،معاشی بحران سیاسی بحران کی وجہ سے ہے،آئین سے ماورا نظام ہمیں قبول نہیں،ہم ملک میں فوری طور پر عام انتخابات چاہتے ہیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں