عمران خان نے ایک بار پھر الیکشن کمیشن کو آڑے ہاتھوں لے لیا

لاہور(وقائع نگار خصوصی)سابق وزیر اعظم اور پاکستان تحریک انصاف(پی ٹی آئی)عمران خان نے کہا ہے کہ ہائیکورٹ فیصلے کی خلاف ورزی کر کے الیکشن کمیشن نے پھر ثابت کر دیا کہ وہ حکومت کی بی ٹیم ہے۔
مائیکرو بلاگنگ ویب سائٹ پر اپنے ٹویٹ میں سابق وزیراعظم عمران خان نے کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ آج اسلام آباد میں بلدیاتی انتخابات کےانعقاد کے حوالے سے اسلام آباد ہائی کورٹ کے حکم پرعمل نہ کرکے الیکشن کمیشن نے پھر سے ثابت کیا ہے کہ یہ امپورٹڈ حکومت اور اس کے سرپرستوں کی بی ٹیم ہے۔عمران خان نے کہا کہ پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ( پی ڈی ایم)عوام سے خوفزدہ اور بلدیاتی انتخابات سمیت تمام الیکشنز سے فرار اختیار کررہی ہے،رائے دہی سب کا بنیادی حق اورجمہوریت کی علامت ہے،پی ٹی آئی اس عزم کے ساتھ کھڑی ہے۔
ان سے قبل تحریک انصاف کے رہنما اسد عمرنے بھی اسلام آباد میں آج ہونے والے بلدیاتی انتخابات کے حوالے سے حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ صبح سے ووٹرز موجود ہے،تحریک انصاف کی ٹیمیں موجود ہیں لیکن الیکشن کمیشن غائب ہے۔فواد چوہدری نے کہا کہ خوفزدہ حکومت کٹھ پتلی الیکشن کمشنرکے ساتھ مل کر عوام اورآئین کا مذاق اڑا رہی ہے۔عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید نے کہا ہے کہ ہائیکورٹ کے حکم پر اسلام آباد میں بلدیاتی الیکشن نہیں ہوئے،الیکشن جب بھی ہوگا 13 پارٹیوں کے خلاف اسلام آبامیں ریفرنڈم ہوگا۔جوعوام کے ساتھ ہاتھ کرے گا وہ پچھتائے گا۔

واضح رہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ نے 31 دسمبر کو ہی بلدیاتی انتخابات کرانے کا حکم دیا تاہم الیکشن کمیشن کی جانب سے کوئی انتظامات نہیں کیے گئے۔پولنگ سٹیشنز کھلے اور نہ پولنگ کا عملہ پہنچا۔عدالتی حکم کے باوجود وفاقی حکومت کی جانب سے سیکیورٹی انتظامات بھی نہ کیے گئے۔انتظامات نہ ہونے کے باوجود متعدد پولنگ سٹیشنز پر ووٹرز ووٹ کاسٹ کرنے پہنچ گئے تاہم پولنگ سٹیشنز بند ہونے پر ووٹرز کی جانب سے احتجاج کیا گیا۔وفاقی حکومت نے سنگل بینچ کا فیصلہ چیلنج کرنے کا اعلان کیا تو الیکشن کمیشن کی جانب سے بھی انٹرا کورٹ اپیل دائر کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ الیکشن کمیشن کے ذمہ دار ذرائع کے مطابق 31 دسمبر کو اسلام آباد میں بلدیاتی انتخابات کا انعقاد کرانا ممکن نہیں، انتخابات کا انعقاد کرانے کے لیے لاجسٹک سپورٹ ہے اور نہ ہی عملہ موجود ہے۔الیکشن کمیشن کو انتخابات کرانے کیلئے 10 سے 15 دن درکار ہیں،الیکشن کمیشن کی طر ف سے اس ضمن میں انٹرا کورٹ اپیل دائر کی جائے گی۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں