واشنگٹن: (ویب ڈیسک) معروف امریکی ماہر اقتصادیات نے پیشگوئی کی ہے کہ دنیا میں امریکی معیشت کے چھوٹے حصے، امریکی ڈالر کو ہتھیار بنانے اور مرکزی بینک کی ڈیجیٹل کرنسیوں کے استعمال کی وجہ سے اگلے10سالوں میں امریکی ڈالر آج کے مقابلے میں بہت کم غالب کردار ادا کرے گا۔ کولمبیا چائنا سمٹ کے ایک آن لائن سیشن سے خطاب کرتے ہوئے امریکی ماہر اقتصادیات نے کہا کہ گزشتہ ماہ کے دوران، روس، چین، سعودی عرب، ہندوستان اور جنوبی افریقا سبھی متبادل ادائیگیوں کی تلاش میں ہیں، کیونکہ وہ امریکی ڈالر کے بینکنگ سسٹم کو استعمال نہیں کرنا چاہتے اور یہ قابل فہم ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ بین الاقوامی ادائیگی کا نظام اب امریکی ڈالر پر مبنی ہے، جس میں 50 فیصد سے 60 فیصد بین الاقوامی تجارتی تصفیے امریکی ڈالر پر مبنی ہیں یا امریکی ڈالر میں ہیں، اور تقریبا نصف بین الاقوامی ذخائر پر مبنی ہیں، خریداری کی شرائط میں عالمی معیشت میں امریکی حصہ تقریبا 15 فیصد ہے، اس لیے امریکی ڈالر کا کردار امریکی معیشت کے کردار سے کہیں زیادہ ہے۔
