بھارتی سپریم کورٹ کا سابق وزیراعظم رجیو گاندھی کے قاتل رہا کرنے کا حکم

نئی دہلی(مانیٹرنگ ڈیسک)بھارت کی اعلیٰ ترین عدالت نے سابق وزیر اعظم راجیو گاندھی کے قتل کے جرم میں قید 6 افراد کو رہا کرنے کا حکم دے دیا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کے مطابق 1991 میں بھارتی ریاست تامل ناڈو میں انتخابی ریلی کے دوران خاتون نے خودکش حملہ کیا تھا جس کے نتیجے میں 46 سالہ راجیو گاندھی ہلاک ہو گئے تھے، یہ بم دھماکا سری لنکا کے مسلح علیحدگی پسند گروپ لبریشن ٹائیگرز آف تامل ایلام (ایل ٹی ٹی ای) کی جانب سے کیا گیا تھا۔بھارتی سپریم کورٹ نے بتایا کہ مجرموں کو جیل میں تسلی بخش رویے کی وجہ سے رہا کیا جارہا ہے اور انہوں نے 3 دہائیوں سے زیادہ وقت جیل میں گزارا ہے۔2014 میں بھارت کی اعلیٰ عدالت نے 3 قاتلوں کی سزائے موت کو عمر قید میں تبدیل کر دیا تھا، 6 لوگ اب بھی عمر قید کی سزا کاٹ رہے ہیں۔مئی 2018 میں بھی عدالت نے سابق وزیر اعظم راجیو گاندھی کے قتل کے جرم میں 30 سال سے جیل میں قید مجرم اے جی پیراریوالن کی رہائی کا حکم دیا تھا۔اکتوبر، 1984 میں اپنی والدہ اور سابق وزیر اعظم اندرا گاندھی کے قتل کے بعد راجیو بھارت کے سب سے پہلے کم عمر وزیر اعظم بنے تھے۔کانگریس کی جماعت کو بھارت کی سیاست میں برسوں غلبہ رہا،راجیو گاندھی کی بیوہ سونیا گاندھی اب بھی تنظیم میں انتہائی طاقتور ہیں جبکہ ان کا بیٹا راہول گاندھی موجودہ وزیر اعظم نریندرا مودی کو اہم سیاسی حریف سمجھتا ہے۔راجیو گاندھی کے قتل کو بڑے پیمانے پر اس ردعمل کے طورپر دیکھا گیا تھا کہ انہوں نے سری لنکا میں تامل باغیوں کو غیر مسلح کرنے کے لیے 1987 میں بھارتی فورسز کو بھیجا تھا۔باغیوں کے ساتھ لڑائی میں ایک ہزار سے زیادہ اہلکاروں کی ہلاکت کے بعد بھارت نے اپنے فوجیوں کو واپس بلا لیا تھا۔مجرموں کی رہائی پر بھارت میں بہت زیادہ بحث و مباحثہ جاری ہے، گانگریس نے عدالتی فیصلے کی مذمت کرتے ہوئے اسے ’مکمل طور پر ناقابل قبول‘ اور ’بالکل غلط‘ قرار دیا ہے۔کانگریس کے سینئر ممبر جے رام رمیش نے ٹوئٹر پر جاری بیان میں کہا کہ یہ بدقسمتی ہے کہ سپریم کورٹ کا یہ فیصلہ بھارت کے جذبے سے ہم آہنگ نہیں ہے لیکن بھارت میں بھی تامل کی نمایاں آبادی ہے، اور تامل ناڈو کی حکومت متعدد بار مجرموں کی رہائی کا مطالبہ کرتی رہی ہے۔رواں برس، موجودہ تامل ناڈو کے وزیر اعلیٰ ایم کے اسٹالین نے ایک تصویر ٹوئٹ کی تھی جس میں وہ چنائی میں اے جی پیراریوالن کی رہائی کے بعد انہیں گلے لگا رہے تھے۔راجیو گاندھی کے بیٹے نے حالیہ برسوں میں اس حوالے سے کہا ہے کہ انہوں نے اور ان کی بہن پریانکا نے کس طرح اپنے والد کے قاتلوں کو معاف کر دیا ہے۔بھارتی اخبار انڈین ایکسپریس نے 2018 میں راہول گاندھی کا بیان بتایا تھا کہ ہم لوگ حالیہ سالوں میں بہت زیادہ تکلیف اور غصے میں تھے لیکن اس کے بعد سے انہوں نے مجرموں کو معاف کر دیا تھا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں