لاہور(نیوز رپورٹر)ملی لیبر فیڈریشن کے جنرل سیکرٹری رانا جبران نے حکومت کی غریب اور مزدور کش پالیسیوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومتی پالیسیوں کی وجہ سے مزدور طبقہ شدید ذہنی دباو کا شکار ہے،مہنگائی اور روزگار کے تحفظ کی کمی کے باعث خودکشیوں جیسے افسوس ناک واقعات رونما ہو رہے ہیں،حکومت کی طرف سے لگائے گئے ٹیکسز کی وجہ سے ہر چیز مہنگے داموں فروخت ہو رہی ہے،بنیادی اشیائے ضروریہ مزدور اور محنت کش طبقے کی پہنچ سے دور ہو رہی ہیں،دوسری طرف حکومت ایمپلائمنٹ اسٹینڈنگ آرڈر 1968 کو نافذ کرنے میں بری طرح ناکام ہو چکی ہے،جس کے نتیجے میں پبلک اور پرائیوٹ ادارے کروڑوں کلیرکل اور نان کلیریکل ملازمین کو کنٹریکٹ پر بھرتی کر کے ان کا معاشی استحصال کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ یہ ادارے جب چاہیں کسی بھی ملازم کو الزامات لگا کر نوکری سے فارغ کر دیتے ہیں،حالیہ دنوں میں نیسلے سے فارغ کیے جانے والے محمد آصف کا سانحہ اس بات کا عکاس ہے کہ مزدور طبقہ کس قدر بے چینی کا شکار ہے،محمد آصف نے روزگار سے محرومی کے بعد انصاف حاصل کرنے کی بھرپور کوشش کی،ہر طرف سے مایوس ہو کر اس نے خود سوزی کی کوشش کی جس کے نتیجے میں ان کی ناگہانی موت واقع ہو گئی۔انہوں نے اس غمناک واقعے پر گہرے رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ محمد آصف کے بچوں کی کفالت کرے اور واقعے کی اعلیٰ سطحی انکوائری کر کے ذمہ داران کو کیفر کردار تک پہنچائے۔انہوں نے مزید کہا کہ حکومت اشیائے خوردونوش کی قیمتوں کو کنٹرول کرے اور فی الفور ایمپلائمنٹ اسٹینڈنگ آرڈر 1968 مکمل طور پر نافذ کرے تاکہ مزدوروں کے حقوق کا تحفظ کیا جا سکے اور کسی بھی مزدور کو بے روزگاری اور مہنگائی کی وجہ سے اس نوعیت کے خوفناک فیصلے نہ کرنے پڑیں۔