فیصل آباد(سٹاف رپورٹر)فیصل آباد میں ایک نوجوان شہری نے اپنے گھر والوں پر شادی نہ کروانے کا الزام عائد کرتے ہوئے احتجاجا ”گھنٹہ گھر “پر چڑھ گیا،انتظامیہ،پولیس اور ریسکیو اہلکاروں کی جانب سے کافی تگ و دو کے بعد نوجوان شہری کو بحفاظت نیچے اتار لیا گیا ۔
تفصیلات کے مطابق فیصل آباد کی تاریخی عمارت اور مشہور گھنٹہ گھر پر ایک شخص صبح 10 بجے چڑھ گیا اور تاریخی عمارت پتھر توڑ کر نیچے پھینکتا رہا اور گنبد کو شدید نقصان پہنچایا،جسے دیکھ کرعوام کا جم غفیر گھنٹہ گھر کے ارد گرد جمع ہوگیا۔کافی دیر تک گھنٹہ گھر کو نوجوان نے’ہائی جیک ‘کئے رکھا،نوجوان گھنٹہ گھر پر چڑھ کر کہتا رہا کہ میرے گھر والے میری شادی نہیں کر رہے،میری شادی کرواو گے تو میں نیچے اتروں گا،گھنٹہ گھر کے قریب کھڑے عوام نے پولیس کو اطلاع دی،واقعے کی اطلاع ملتے ہی پولیس اور ریسکیو کی ٹیمیں جائے وقوعہ پر پہنچ گئیں اور اسے نیچے اتارنے کی کوشش کرتے رہے۔شہری کو اتارنے کے لئے ریسکیو نے کرین منگوائی اور ریسکیو اہلکار گھنٹہ گھر کی چار منزلہ عمارت کے اوپر والے حصے تک پہنچ گئے تاہم پہلے سے موجود شہری نے ریسکیو اہلکار کے ساتھ ہاتھا پائی شروع کردی اور اگھنٹہ گھر سے پتھر توڑ کر مارتا رہا۔واقعہ کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی،جس میں واضح طور پر دیکھا جاسکتا ہے کہ شہری اور ریسکیو اہلکار کے مابین تقریباً آدھا گھنٹہ ہاتھا پائی ہوتی رہی،اس دوران ریسکیو اہلکار کا حفاظتی لباس بھی نیچے گر گیا تاہم اہلکار نے دیدہ دلیری کے ساتھ شہری کو قابو کئے رکھا۔شہری عمارت سے نیچے چھلانگ مارنے کی دھمکیاں دیتا رہا اور عمارت پر بنے گنبد پر ٹانگیں پھنسا کر بیٹھا رہا تاہم آدھے گھنٹے کی تگ و دو کے بعد شہری کو رسیوں کے ساتھ باندھ کر عمارت سے نیچے اتار لیا گیا اور اسے تھانہ کوتوالی منتقل کردیا گیا ہے۔پولیس حکام کے مطابق شہری کی شناخت عمران بتائی جاتی ہے اور وہ ذہنی مریض لگتا ہے، جو خود کشی کی غرض سے عمارت پر چڑھا تھا۔
شہریوں کا کہنا ہے کہ اس شخص کا ذہنی توازن ٹھیک نہیں،شاید ہوسکتا ہے یہ خودکشی کی کوشش کر رہا ہو۔
![](https://www.pakistantime.com.pk/wp-content/uploads/2022/12/GHantta-Ghar-640x480.jpg)