ممبئی (شوبز ڈیسک ) مراکشی نژاد بھارتی ڈانسر نورا فتیحی نے انکشاف کیا ہے کہ ماضی میں مالی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے نہ صرف انہوں نے معیوب سمجھے جانے والے کام کیے بلکہ انہوں نے حقہ بار میں ملازمت بھی کی،نورا فتیحی نے بھارت میں ماڈلنگ، اداکاری و ڈانس کیریئر کا آغاز کیا اور اب تک وہ ہندی سمیت ملایلم، تیلگو اور تامل فلموں میں مختصر کرداروں سمیت ان میں آئٹم گانے کر چکی ہیں۔ غیرملکی میڈیا کو دیئے گئے ایک انٹرویو میں انہوں نے بتایا کہ آج تک وہ بولی وڈ سمیت دیگر گانوں پر پرفارمنس کرنے سے قبل کئی دن اور گھنٹے تک مشق کرتی رہتی ہیں اور شروع سے ہی ان کی ایسی عادت رہی ہے، بالی ووڈ میں جگہ بنانے کیلئےبڑی محنت کرنی پڑی۔
انہوں نے بتایا کہ انہیں کیریئر بنانے اور خود کو بطور ڈانسر منوانے کے لیے محنت کرنی پڑی، انہوں نے اس کے لیے کئی قربانیاں دیں، یہاں تک انہوں نے اپنے بھائی کی شادی میں بھی شرکت نہیں کی۔ نورا فتیحی کے مطابق انہوں نے کیریئر بنانے کے لیے مالی مشکلات کا سامنا بھی کیا اور معاشی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے انہوں نے عجیب و غریب اور معیوب سمجھے جانے والے کام بھی کیےِ،انہوں نے خود کو ڈانسر کے طور پر منوانے سے قبل مالی ضروریات پوری کرنے کے لیے حقہ بار میں بھی ملازمت کی، جہاں وہ گاہکوں کو شیشہ اور دیگر چیزیں پیش کرتی تھیں، وہ حقہ بار میں ہر آنے والے شخص کو شیشہ یا دوسری چیز پیش کرکے ان سے پوچھتی تھیں کہ انہیں مزید کس چیز کی ضرورت ہے؟ اور ساتھ ہی انہیں پیش کش کرتی تھیں کہ اگر انہیں کوئی چیز درکار ہو تو انہیں آواز دے سکتے ہیں، وہ یہیں موجود ہیں۔