لاہور (شوبز ڈیسک) گلوکار راحت فتح علی خان نے ایک بار پھر گم ہونیوالی ’بوتل‘ کا تذکرہ چھیڑدیا اور کہاہے کہ جس بوتل کے لیے ملازم پر تشدد کیا، اس میں واقعی ان کے مرشد کا پڑھا ہوا پانی تھا، لوگ ان کی روحانی بات کو نہیں سمجھ رہے، وہ ان کا اور ان کے مرشد کا معاملہ ہے، اس بوتل میں ان کے مرشد کا پڑھا ہوا پانی تھا، جس وجہ سے وہ پریشان تھے۔ ایک یوٹیوب چینل کے لیے دیے گئے انٹرویو میںراحت فتح علی خان نے بتایا کہ دراصل ان کی پرانی ویڈیوز کو ریلیز کرنے کی مہم کے پیچھے ایک شخص ہے۔انہوں نے اس بات کو دہرایا کہ مذکورہ ویڈیو پرانی ہے اور یہ بات بھی سچ ہے کہ جس شخص کو انہوں نے مارا، پیٹا، جس پر تشدد کیا، وہ ان کا ذاتی ملازم تھا اور ان سے انہوں نے اپنے رویے پر معافی بھی مانگی۔ راحت فتح علی خان نے کہا کہ لوگ ان کی بات کو مذاق سمجھ رہے ہیں لیکن واقعی ان کی غائب ہونے والی بوتل میں مرشد کا پڑھا ہوا پانی تھا۔