سری لنکا پاکستان کو شکست دیکر چھٹی مرتبہ چیمپئن بن گیا

دبئی(سپورٹس رپورٹر)ایشیا کپ کے فائنل میچ میں سری لنکا کی جانب سے دیے جانے والے 171 رنز کے تعاقب میں قومی کرکٹ ٹیم 20 اوورز میں صرف 147 رنز بنا سکی اور اس طرح پاکستان 23 رنز سے فائنل میچ ہار گیا۔سری لنکا راجا پکسا کے 71 رنز کی شان دار اننگز کے بعد پاکستانی بیٹنگ کو روندتی ہوئی باولنگ کی بدولت 23 رنز سے شکست دے کر نیا چمپیئن بن گیا،بھانوکا راجاپکسا کو میچ اور وانیندو ہسارنگا ڈی سلوا کو سیریز کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق دبئی میں کھیلے گئے ایشیا کپ فائنل میں بابراعظم نے ٹاس جیت کر سری لنکا کو پہلے بیٹنگ کی دعوت دی تھی۔نسیم شاہ نے وائیڈ بال کے ساتھ آغاز کیا تاہم ان کی گھومتی ہوئی تیسری گیند کوشل مینڈس کی وکٹیں اڑا گئی اور پاکستان کو پہلی کامیابی دلائی۔نسیم شاہ نے توقعات پر پورا اترتے ہوئے پہلے ہی اوور میں ٹیم کو وکٹ دلائی اور صرف 4 رنز دیے۔

دوسرے اوور میں نسانکا نے محمد حسنین کو دو چوکے رسید کیے اور سکور 16 رنز تک پہنچایا، جس کے بعد نسیم کے دوسرے اوور میں بھی ایک چوکا مارا 3 اوورز میں سکور 23 کردیا۔بابراعظم نے چوتھے اوور کے لیے حسنین کی جگہ حارث روف کو باولنگ کے لیے بلایا، جنہوں نے دوسری گیند پر خطرناک عزائم کا مظاہرہ کرنے والے نسانکا کو آوٹ کردیا۔کپتان نے حارث کی گیند پر نسانکا کا کیچ لیا اور سری لنکا کو بڑا نقصان پہنچایا اور 5 رنز دیے۔محمد حسنین نے پانچواں اوور کرایا اور دھنانجیا نے 5 رنز لیے۔حارث روف نے چھٹے اوور میں دوبارہ کامیابی دلائی اور سری لنکا کی تیسری وکٹ گرائی، فاسٹ باولر اوور کی پہلی ہی گیند پر دانوشکا گوناتھیلاکا کی وکٹیں اڑائیں، جو صرف ایک رن بناسکے تھے۔پانچویں گیند پر حارث روف نے راجاپکسا کو پریشان کیا اور ایل بی ڈبلیو کی اپیل کی، جو امپائر کی جانب سے مسترد ہونے پر چیلنج کی تاہم فیصلہ ان کے حق میں نہیں آیا۔

شاداب خان نے ساتواں اوور کیا اور 5 رنز دیے اور اس اوور میں سری لنکا نے اعتماد سے بیٹنگ کی۔کپتان بابر اعظم نے باولنگ کی ترتیب میں تبدیلی کرتے ہوئے آف اسپنر افتخار احمد کو لے کر آئے، جنہوں نے ابتدائی تین گیندوں میں 6 رنز دیے، جس میں ایک چوکا بھی شامل تھا۔افتخار احمد نے کپتان کے فیصلے کو درست ثابت کرتے ہوئے چوتھی گیند پر دھنانجیا ڈی سلوا خود کیچ لیتے ہوئے آوٹ کیا جو سری لنکا کی گرنے والی چوتھی وکٹ تھی۔ شاداب خان نے اگلے اوور میں کپتان شناکا کو بولڈ کردیا اور میچ میں اپنی پہلی وکٹ حاصل کی تاہم اگلی گیند پر ہسارنگا نے چوکا مارا اور اسی طرح ان کے اگلے اوور میں بھی 2 چوکے لگے۔

افتخار احمد نے اپنا تیسرا اوور کرایا جو اننگز کا 12 واں اوور تھا اور انہوں نے 8 رنز دیے، جس میں ایک چوکا بھی شامل تھا۔محمد حسنین کو 13 ویں اوور کے لیے بلایا لیکن بلے بازوں نے ان کو آڑھے ہاتھوں لیتے ہوئے ایک چوکا اور ایک چھکا رسید کیا اور 14 رنز بٹورے۔وانیندو ہسارنگا نے 15 ویں اوور میں حارث روف کو تیسری اور چوتھی گیند پر مسلسل دو چوکے لگائیں تاہم حارث نے واپسی کرتےہوئے وکٹ کیپر رضوان کے ہاتھوں انہیں کیچ کرادیا، یہ ان کے ٹی20 کیریئر کی 50 ویں وکٹ تھیں۔اس سے قبل راجاپکسا اور ہسارنگا نے 36 گیندوں پر 58 رنز کی بہترین شراکت قائم کیں۔اننگز کا 16 واں اوور محمد نواز نے کیا، جس میں انہوں نے 4 رنز دیے تاہم 17 ویں اوور میں نسیم شاہ مہنگے پڑے، جس میں راجاپکسا اور کارونا رتنے نے ایک،ایک چھکا لگایا اور 16 رنز حاصل کیے۔شاداب خان نے 18 ویں اوور میں ایک کیچ گراتے ہوئے اننگز کے کامیاب بلے باز راجا پکسا کو موقع فراہم کیا، جس کے بعد انہوں نے اپنی نصف سنچری مکمل کی۔

محمد حسنین نے 19 ویں اوور میں اچھی باولنگ کی اور سری لنکن بلے بازوں کو کوئی باونڈری لینے نہیں دی تاہم آخری گیند پر شاداب خان نے ایک مرتبہ پھر خراب فیلڈنگ کی اور راجاپکسا کو ایک اور موقع دلایا اور چھکا بھی ملا۔شاداب خان نے مداخلت کرتے ہوئے آصف علی کو کیچ لینے میں رکاوٹ ڈالی اور دونوں فیلڈروں کی ٹکر سے گیند باونڈری سےباہر چلی گئی۔نسیم شاہ کے آخری اوور میں راجا پکسا نے 15 رنز حاصل کیے، جس میں ایک چوکا اور ایک چھکا لگا۔یوں سری لنکا نے 20 اوورز میں 6 وکٹوں پر 170رنز بنا ئے۔راجا پکسا اور چمیکا کارونا رتنے نے آوٹ ہوئے بغیر بالترتیب 71 اور 14 رنز بنائے۔پاکستان کی جانب سے حارث روف نے سب سے زیادہ 3 وکٹیں حاصل کیں۔
سری لنکا نے باولنگ شروع کی تو دلشان مادوشانکا نے مسلسل وائیڈ کرائیں اور ایک چوکا بھی پڑا اور یوں اوور کا باقاعدہ آغاز سے قبل ہی 9 رنز ملے۔بابراعظم اور محمد رضوان ابتدائی دونوں اوورز میں تیز بیٹنگ میں ناکام رہے اور صرف 16 رنز بنائے۔پاکستان کو پہلی باونڈری تیسرے اوور کی دوسری گیند میں ملی جب رضوان نے باولرز کی طرف کھیلتے ہوئے گیند باونڈری تک پہنچائی۔

سری لنکا کے پرامود مادوشان نے چوتھا اوور کیا اور بابراعظم کی صورت میں قیمتی وکٹ حاصل کی اور اس طرح پاکستان کو پہلا دھچکا لگا۔فاسٹ باولر نے اگلی گیند پر نئے بلے باز فخرزمان کو کھاتہ کھولنے کی اجازت نہیں دی اور بولڈ کردیا۔افتخار احمد اور محمد رضوان نے تیسری وکٹ میں اچھی شراکت کی اور 12 ویں اوور میں افتخار نے ہسارنگا ڈی سلوا کو ایک چھکا اور ایک چوکا مار کر دباو کم کیا اور مطلوبہ رن ریٹ بھی کم ہوگئی۔افتخار احمد 14 ویں اوور میں ایک اونچا شاٹ کھیلنے کی کوشش میں باونڈری میں کیچ آوٹ ہوئے، بندارا نے 32 رنز بنانے والے افتخار کا ایک اچھا کیچ لیا۔محمد نواز ایک مرتبہ پھر بیٹنگ کے لیے اپنے نمبر سے پہلے آئے لیکن وہ جارحانہ کھیلنے میں ناکام رہے اور 9 گیندوں پر 6 رنز بنالیے۔

محمد رضوان نے مشکل وقت میں اچھی بیٹنگ ضرور کی لیکن سست روی کا مظاہرہ کرتے ہوئے 47 گیندوں پر ایک چھکے کی مدد سے نصف سنچری مکمل کی۔ہسارنگا ڈی سلوا نے محمد رضوان کی اننگز کا خاتمہ کیا جب وہ اونچا شاٹ کھیلنے کی کوشش کی تاہم گناتھیلاکا نے باونڈری پر اچھا کیچ لیا۔محمد رضوان نے 49 گیندوں پر 55 رنز کی اننگز کھیلی اور ان کے ساتھ افتخار احمد واحد بلے باز تھے جو دہرےہندسے کو عبور کرنےمیں کامیاب رہے۔آصف علی ایک مرتبہ پھر ناکام ہوئے اور ہسارنگا کی گیند پر اپنی وکٹیں بچانے میں ناکام رہے۔ہسارنگا نے سری لنکا کو ایک اور بڑی وکٹ دلاتے ہوئے خوشدل شاہ کو آوٹ کیا، جنہوں نے 2 رنز بنائے تھے۔شاداب خان 8 رنز بنا کر آوٹ ہونےوالے 8ویں بلے باز تھے،تھیکشانا نے ان کی وکٹ لی۔نسیم شاہ بھی صرف 4 رنز بنا کر آوٹ ہوئے تو پاکستان کی 9ویں وکٹ 125 رنز پر گریں۔پاکستان کی پوری ٹیم آخری اوور میں 147 رنز بنا کر آوٹ ہوئی۔سری لنکا کے بھانوکا راجاپکسا کو میچ اور وانیندو ہسارنگا ڈی سلوا کو سیریز کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔

اس سے قبل بابراعظم نے کہا تھا کہ ہمارا اعتماد بلند ہے، بطور ٹیم ہماری خواہش فائنل تک پہنچ کر ایونٹ میں کامیابی حاصل کرنا ہے اور ہم نے بہت اچھا کھیلا ہے۔ ٹیم میں نسیم شاہ اور شاداب خان کی واپسی ہوئی ہے جبکہ عثمان قادر اور حسن علی کو شامل نہیں کیا گیا ہے۔سری لنکا کے کپتان داسن شناکا نے کہا تھا کہ ہم بھی پہلے باولنگ کرنا چاہتے تھے لیکن پہلے بیٹنگ پر بھی خوش ہیں کیونکہ یہ فائنل مقابلہ ہے اور ہم اچھی کرکٹ کھیل رہے ہیں اور اسی سلسلے کو جاری رکھنا چاہتے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ مادوشانکا اور مہیش بہترین ہیں اور ورلڈ کپ سے قبل اچھے کھیل کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔

میچ کے لیے دونوں ٹیمیں ان کھلاڑیوں پر مشتمل تھیں:سری لنکا: داسن شناکا (کپتان)، دانوشکا گوناتھیکالا، پاتھم نیسانکا، کوشل مینڈس (وکٹ کیپر)، دھنانجیا ڈی سلوا، بھانوکا راجاپکسے، وانیندو ہسارنگا ڈی سلوا، چمیکا کارونارتنے، مہیش تھیکشانا، پرامود مادوشان، دلشان مادشانکا
پاکستان: بابراعظم (کپتان)، محمد رضوان، فخرزمان، افتخار احمد، خوشدل شاہ، آصف علی، شاداب خان، محمد نواز، نسیم شاہ، حارث روف، محمد حسنین

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں